پاکستان تحریک انصاف کے پنجاب میں نامزد صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بیٹے کی شادی پر نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے ان کے بھائی ہلاک ہو گئے ہیں۔
جمعے کو وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے ایک ٹویٹ میں اسد کھوکھر کے بھائی کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ ’شادی کی تقریب میں وزیراعلٰی عثمان بزدار بھی موجود تھے۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’ابھی وزیراعلٰی پنجاب سے بات ہوئی ہے۔ وہ خیریت سے ہیں اور اپنی رہائش گاہ پر موجود ہیں۔ حملہ آوروں نے ان کی گاڑی کے بالکل قریب آکر فائرنگ کی۔ وزیراعلٰی کی سیکورٹی نے ایک حملہ آور کو قابو میں لے کر گرفتار کرلیا۔ بدقسمتی سے اسد کھوکھر کے بھائی اس حملے کے نتیجے میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔‘
ابھی وزیراعلی پنجاب سے بات ہوئی ہے۔ وہ خیریت سے ہیں۔ اور اپنی رہائش گاہ پر موجود ہیں۔ حملہ آوروں نے ان کی گاڑی کے بلکل قریب آ کر فائرنگ کی۔ وزیراعلی کی سیکورٹی نے حملہ آور کو قابو میں لے کر گرفتار کیا۔ بدقسمتی سے اسد کھوکھرصاحب کے بھائی اس حملے کے نتیجے میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) August 6, 2021
اس سے قبل لاہور پولیس کا کہنا تھا کہ ’اسد کھوکھر کے بیٹے کی ڈیفنس میں شادی کی تقریب جاری تھی کہ نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے دو افراد زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔‘
پولیس کے مطابق ’شادی کی تقریب میں فائرنگ کے وقت صوبائی وزرا سمیت اہم شخصیات بھی شریک تھیں اور اہم شخصیات کی موجودگی میں فائرنگ کا واقعہ ہوا۔‘
آئی جی پنجاب پولیس انعام غنی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
دوسری طرف وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ڈیفنس کے علاقے میں نامزد صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بیٹے کی دعوت ولیمہ میں فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کی ہے اور واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
