Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں 1929 سے 1979 ماڈل کی 36 نایاب کاروں کی نمائش

گاڑیوں کو انتہائی محفوظ اور سہولتوں سے آراستہ گیراج میں رکھا گیاہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
کلاسک کاریں جمع کرنا کچھ  شوقین افراد کے لئے ایک نہایت دلچسپ مشغلہ ہے، بہت سے لوگ قدیم  اور نایاب گاڑیوں  کے دلدادہ  ہوتے ہیں اور ان  کو محفوظ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ہر کلاسک کار تاریخی طور پر ایک شاہکار کی حیثیت رکھتی ہے۔ یہ صرف ایک آٹوموبائل نہیں بلکہ ڈیزائنر، کمپنی اور خریدار کی ذاتی کہانی کی آئینہ دار ہوتی ہے۔

کئی دہائیوں سے آٹوموبائل انڈسٹری تیز رفتار، سستی اور معاشی طور پر دوستانہ کاریں تیار کر رہی ہے جن میں کلاسک گاڑیوں کی تفصیلات کا فقدان ہے۔
کلاسک کاریں ایک منفرد انداز لیے ہوتی ہیں جنہیں  ڈیزائنرز نے خوبصورت انداز سےپنسل اور کاغذ کے ا ستعمال سے  ڈیزائن کی ہوتا ہےجو آج کی کمپیوٹر ڈیزائن کی دنیا میں نقل کرنا مشکل ہے۔
ڈاکٹر ناصرالمساری نے کلاسک کاروں سے اپنی محبت اور شوق کو ریاض میں اپنے گھر میں ذاتی عجائب گھر میں تبدیل کر دیا ہے۔
انہوں نے دنیا بھر سے 36 کلاسک گاڑیوں کو ایک ہی جگہ اکٹھی کر کے نمائش کے لیے   فخریہ طور پر  عوام کے سامنے پیش کیا ہے۔ ان گاڑیوں کا تخمینہ مالیت 6.7 ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔

عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ناصر المساری نے بتایا کہ ان کے پاس سب سے پرانی کار 1929 جبکہ نئی کار 1979 ما ڈل کی ہےان میں  زیادہ تر امریکی کاریں ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اگر کبھی کسی گاڑی کی  معمولی مرمت کی ضرورت محسوس ہوتی ہے تو وہ خود ہی یہ کام انجام دیتے ہیں۔وہ ریاض میں موجود  کلاسک کاروں کے شوقین دیگر دوستوں کے ساتھ ہفتہ وار  ملاقات کا  انعقادبھی کرتے ہیں۔
ڈاکٹر ناصر نے بتایا کہ کلاسک کاروں کا ان کا یہ شوق 19 سال کی عمر میں اٹلی کے شہر فلورنس میں کام کرتے ہوئے شروع ہوا جہاں 1978 میں وہ اپنے والد کی کمپنی چلانے میں ان کی مدد کر رہے تھے۔
وہاں انہوں نے دو مشہور کار ریس میں شرکت کی اور فوری طور پر ان ایسی نادر کاروں پر فریفتہ ہوگئے۔

کنگ سعود یونیورسٹی نے1983میں المساری کو امریکہ سے ماسٹر ڈگری حاصل کرنے کے لیے سکالرشپ سٹوڈنٹ  کے طور پر سان ڈیاگو، کیلیفورنیا  بھیج دیا۔
انہوں نے ایک سال بعد امریکہ میں کیڈلک کی سیریز62 کی1946 ماڈل کی اپنی پہلی کار 4600 ڈالر میں خریدی۔
بعدازاں انہوں نے پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد 1989میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس سے گریجویشن مکمل کی۔
انہوں نے 80 کی دہائی کے ابتدائی سال لاس اینجلس میں گزارے، یہ شہر ہالی وڈ کے اداکاروں اور دیگر معروف شخصیات کے ساتھ ساتھ تجارت اور صنعت کے لحاظ سے بھی جانا جاتا ہے۔

ڈاکٹر ناصر المساری نے مذاق کے انداز میں اپنے اس شوق کو لگژری کاروں کے بخار میں مبتلا قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ امریکہ میں سکالر شپ سٹوڈنٹس اکثر تعلیم کے دوران دیگر مشاغل میں تیراکی، ہائیکنگ ، ریس اور مختلف قسم کے دیگر کھیل پسند کرتے ہیں جب کہ  کلاسک کاریں جمع کرنے کا میرا مشغلہ مجھے ان سے الگ کرتا تھا۔
انہوں نے30 سال سے زائد عرصے سے اپنی کاروں کی مسلسل دیکھ بھال اور اپ گریڈنگ کی ہے۔
انہوں نے36انتہائی نایاب گاڑیاں اپنے پاس محفوظ کی ہیں جن میں سے کچھ کارمینوفیکچرنگ کمپنی کی بڑی سیریز میں  بچ جانے والی ایک ہی گاڑی ہے۔

آخر میں انہوں نے بتایا کہ میرے لیے یہ کہنا مشکل ہے کہ میرا پسندیدہ  ماڈل کون سا ہوگا۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے آپ مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ میرا پسندیدہ بچہ کونسا ہے۔
لیکن اگر مجھے اپنی تمام کاروں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑے تو میری پسندیدہ  گاڑی 1929ماڈل کی کیڈلک بوٹ ٹیل سپیڈ سٹار ہے۔
ان خوبصورت اور جاذب نظر گاڑیوں کو2000 مربع میٹر کے انتہائی محفوظ اور سہولتوں سے آراستہ  گیراج میں رکھا گیاہے۔ ان گاڑیوں میں بیوک، ولیز، فیٹ، کرسلرز، شیورلیٹس اور کارویٹس کی  متاثر کن اقسام شامل ہے۔
دیگر قابل ذکر کاروں میں گلابی رنگ کی 1956ماڈل کی فورڈ تھنڈراور ایک کیڈلک سیویل ہے جو صرف 20 تیار کی گئی تھیں اور وہ انہوں نے فلوریڈا کی گرانڈ ویو موٹر کمپنی سے خدیدی تھی۔
 

شیئر: