ہانگ کانگ: آتشزدگی سے 44 ہلاکتیں، ’حادثہ سنگین غفلت کی وجہ سے ہوا‘
جمعرات 27 نومبر 2025 9:27
ہانگ کانگ کے رہائشی علاقے میں لگنے والی خوفناک آگ نے 44 افراد کی جان لے لی ہے اور 300 کے قریب لاپتہ ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ بدھ کو لگنے والی آگ ممکنہ طور پر مرمت کے دوران استعمال ہونے والے غیر محفوظ بانس یا دھات کے عارضی ڈھانچے (سکاڈنگ) اور فوم کی وجہ سے پھیلی۔
فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے اور لوگوں کو ریسکیو کرنے کے لیے رات بھر کوششیں کرتے رہے لیکن شدید تپش اور دھوئیں کی وجہ سے ممکنہ طور پر اوپر کی منزلوں پر پھنسے رہائشیوں تک رسائی مشکل تھی۔
تائی پو ضلع میں واقع یہ کمپلیکس دو ہزار اپارٹمنٹس پر مشتمل ہے جن میں چار ہزار 600 سے زیادہ لوگ رہائش پذیر ہیں۔
جمعرات کی صبح تک حکام نے چار بلاکس میں آگ پر قابو پالیا جبکہ تین بلاکس میں کارروائیاں جاری رہیں۔ مقامی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کم از کم دو 32 منزلہ ٹاورز میں اب بھی شعلے بلند ہو رہے ہیں جبکہ دھواں آسمان کی طرف اُٹھ رہا ہے۔
پولیس کے مطابق بعض عمارتوں کی کھڑکیاں حفاظتی فوم سے بند تھیں اور کچھ عمارتوں کو تعمیراتی شیٹس اور پلاسٹک سے ڈھانپا گیا تھا جو فائر سٹینڈرڈ کے مطابق نہیں تھا۔
ہانگ کانگ پولیس کی سپرنٹنڈنٹ ایلن چونگ نے کہا کہ ’ہمارے پاس اس بات پر یقین کرنے کی وجوہات ہیں کہ کمپنی کے ذمہ داران کی سنگین غفلت کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا، آگ قابو سے باہر ہو گئی اور بھاری نقصان ہوا۔‘
دو ڈائریکٹرز اور ایک انجینئرنگ مشیر کو ’غفلت کے باعث قتل‘ کے شُبہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ہانگ کانگ پولیس نے جمعرات کی صبح قبل اذان ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 44 ہلاک ہونے والوں میں ایک فائر فائٹر بھی شامل ہے، جبکہ 45 افراد کی حالت نازک ہے اور وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
ہانگ کانگ کے رہنما جان لی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری اوّلین ترجیح آگ بجھانا اور پھنسے ہوئے رہائشیوں کو بچانا ہے۔ دوسری ترجیح زخمیوں کی مدد ہے۔ تیسری ترجیح متاثرین کی حمایت اور بحالی ہے۔ اس کے بعد ہم ایک مکمل تحقیقات کا آغاز کریں گے۔ ‘
انہوں نے مزید بتایا کہ تقریباً 279 افراد سے رابطہ نہیں ہو سکا اور 900 افراد کو آٹھ عارضی پناہ گاہوں میں رکھا گیا ہے۔
یہ ہانگ کانگ میں 1948 کے بعد کسی بھی آگ کے واقعے میں ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں، جب ایک گودام میں لگنے والی آگ میں 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
