Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیاض الحسن چوہان پنجاب حکومت کے نئے ترجمان مقرر

تحریک انصاف کے رہنما اور وزیرِجیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان کو حکومت پنجاب کا ترجمان مقرر کر دیا گیا۔
جمعہ کو وزیراعلیٰ پنجاب کے دفتر سے فیاض چوہان کی بطور ترجمان تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا۔
اس سے قبل تحریک انصاف کی رہنما فردوس عاشق اعوان وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات اور حکومت پنجاب کی ترجمان کے عہدے پر فائز تھیں، وہ 6 اگست کو عہدے سے مستعفی ہو گئی تھیں۔
فیاض الحسن اسی دور حکومت میں پنجاب حکومت وزیراطلاعات کے عہدے پر کام کر چکے ہیں انہیں دو مرتبہ یہ عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔
پہلی بار انہوں نے مارچ 2019 میں ٹی وی پر ہندو کمیونٹی سے متعلق متنازع ریمارکس پر سامنے آنے والے ردعمل کے نتیجے میں عہدے سے استعفا دیا تھا لیکن وہ کالونیز کے وزیر کے طور پر وزیراعلیٰ پنجاب کی کابینہ کا حصہ رہے۔
دسمبر 2019 میں دوبارہ وزارتِ اطلاعات کا قلمدان دیا گیا لیکن نومبر2020 میں ایک بار پھر انہیں اس عہدے سے ہٹا کر فردوس عاشق اعوان کو وزیراعلیٰ کی معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر کیا گیا تھا۔ فردوس عاشق اعوان اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات تھیں جن کے بعد سنیٹر شبلی فراز کو ان کی جگہ وزیر اطلاعات مقرر کیا گیا تھا۔
 دوسری مرتبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات کے عہدے سے فارغ ہونے کے بعد فیاض الحسن چوہان کو وزیرِجیل خانہ جات کا قلمدان سونپا گیا تھا۔
فیاض الحسن چوہان2018 کے الیکشن میں راولپنڈی کے حلقہ پی پی14 سے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔ چوہان اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے سوشل میڈیا پر متعدد بار زیر بحث رہے ہیں۔ مارچ 2020 میں جب انہوں نے معذوری کے شکار افراد کے بارے میں ’متنازع گفتگو‘ کی تو انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
 اپنے سیاسی حریفوں پر ’کڑی تنقید‘ کرنے کے حوالے سے مشہور فیاض چوہان اب ایک بار پھر حکومت پنجاب کے ترجمان ہوں گے۔  

شیئر: