Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عسیر کے موسمی پھل، سیاحوں کے لیے یادگار تحائف

عسیر کے دیہی علاقے سیاحوں کے لیے کشش کا باعث بنے ہوئے ہیں- (فوٹو ایس پی اے)
موسم گرما کے دوران عسیر کے باغات منفرد قسم کے انواع و اقسام کے پھلوں کے لیے مشہور ہیں- یہاں انجیر، انار، انگور، آڑو، برشومی اور  Licorice  بڑی تعداد میں پیدا ہوتے ہیں- 
ایس پی اے کے مطابق موسم گرما کے دوران عسیر کی سیاحت کے لیے جانے والے سیاح نہ صرف یہ کہ روایتی ملبوسات اور یادگار تحائف خریدنے میں دلچسپی لے رہے ہیں بلکہ اپنے رشتہ داروں اور احباب کے لیے ان سے کہیں زیادہ توجہ موسمی پھلوں پر مرکوز کیے ہوئے ہیں- 
عسیر کا علاقہ سال بھر انواع و اقسام کے پھل دیتا ہے- یہاں کے کاشتکار پھلوں کے باغات لگائے ہوئے ہیں- ہر موسم کے پھل پیدا ہوتے ہیں خصوصا موسم گرما میں تو یہاں پھلوں کی بہار آجاتی ہے- سیاحت کے لیے آنے والے عسیر ریجن پہنچتے ہیں تو پھلوں کے باغات کا ضرور رخ کرتے ہیں جبکہ سرمایہ کار اور تاجر بھی اس مقصد کے لیے عسیر ریجن پہنچتے ہیں- 

عسیر کا علاقہ سال بھر انواع و اقسام کے پھل دیتا ہے- (فوٹو ایس پی اے)

عسیر ریجن میں ماحولیات، پانی  اور زراعت کی وزارت کے ڈائریکٹر جنرل عبداللہ الویمنی نے بتایا کہ یہاں کے زرعی موسم قومی معیشت کا اہم حصہ بن چکے ہیں- عسیر کے دیہی علاقے سیاحوں کے لیے کشش کا باعث بنے ہوئے ہیں- 
عسیر ریجن میں زیر زراعت رقبہ 2020 کے اعدادوشمار کے مطابق  174057 ہیکٹر ریکارڈ کیا گیا جو مملکت کے زیر زراعت رقبے کا  0.9 فیصد ہے- عسیر ریجن میں قابل زراعت اراضی 748643 ہیکٹر ہے- یہ مملکت  بھر کے قابل زراعت کل رقبے کا  2.4 فیصد ہے- 
گزشتہ سال  کی زرعی پیداوار کے اعدادوشمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ عسیر میں زرعی پیداوار میں پھل پہلے نمبر پر رہے- 11086 ہزار ٹن  پھل پیدا ہوئے جبکہ کھلے مقامات پر پیدا ہونے والی  سبزیاں 39.16 ہزار ٹن رہیں- جبکہ شیڈز میں سبزیوں کی پیداوار 3574 ہزار ٹن ہوئی- جبکہ غلہ جات 1941 ہزار ٹن اور چارہ 62219 ٹن پیدا ہوا-
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: