Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کابل میں فائرنگ کے دوران رپورٹنگ: پاکستانی خاتون صحافی کی ویڈیو وائرل

سمیرا خان اپنے چینل کی طرف سے افغان امور کی کوریج کے لیے کابل میں موجود ہیں (فوٹو: ویڈیو گریب)
افغان دارالحکومت کابل کے ایئرپورٹ پر فائرنگ کے دوران رپورٹنگ جاری رکھنے والی پاکستانی خاتون صحافی کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔
مختصر دورانیے کی ویڈیو میں پاکستان کے نجی چینل انڈس نیوز سے وابستہ خاتون صحافی سمیرا خان افغانستان کے حالات بتا رہی ہوتی ہیں کہ اس دوران پس منظر میں شدید فائرنگ کی آواز سنائی دیتی ہے۔ جس کے بعد اردگرد موجود لوگوں کی اکثریت خود کو بچانے کے لیے محفوظ مقام کی تلاش میں دوڑتی دکھائی دیتی ہے، تاہم خاتون صحافی گھبراہٹ کا مظاہرہ کیے بغیر رپورٹنگ جاری رکھتی ہیں۔
کابل میں شدید فائرنگ کے دوران رپورٹنگ جاری رکھنے کے لیے معاملے پر اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سمیرا خان کا کہنا تھا کہ ’فیلڈ میں کام کرتے ہوئے 17 برس ہو گئے۔ کام کی ابتدا ہی ایک علاقے سے کی جو بہت مشکل تھا، جو اب ہوا یہ تو کچھ بھی نہیں ہے، اس سے زیادہ مشکل صورتحال میں لائیو ایمونیشن چلتے ہوئے کوریج کر چکی ہوں۔ پاکستان سمیت متعدد ملٹری آپریشنز کور کیے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’پشتون گھرانے سے تعلق ہے جہاں بچپن سے ہی اسلحہ دیکھنا اور استعمال کرنا معمول ہوتا ہے۔ یہ ہمارے لیے ایک معمول سا ہے‘۔
کابل کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’اس واقعے سے قبل جس طرح افغان عورتوں، مردوں، بچوں کو ایئرپورٹ کی دیواروں سے چپکے دیکھا کہ وہ جان بچانے کے لیے وہاں سے جانا چاہتے تھے۔ کچھ ایسے افراد بھی اپنی قیمتی گاڑیوں میں ایئرپورٹ کے باہر موجود تھے جو شہر کے امن کے باوجود وہاں سے جانا چاہتے تھے۔ میری خواہش تھی کہ یہ ساری صورتحال ناظرین کو بتا سکوں۔‘
سمیرا خان کی ویڈیو وائرل ہوئی تو جہاں بڑی تعداد میں ٹویپس ان کی بہادری کی تعریف کرتے دکھائی دیے وہیں خاصی تعداد ایسے افراد کی بھی تھی جو اسے غیرضروری قرار دیتے ہوئے احتیاط اپنانے کا مشورہ دیتے رہے۔
وزیرمملکت برائے ماحولیات زرتاج گل نے اسے پشتون کی بہادری قرار دیا تو خاتون رپورٹر کو سراہا۔
سینیئر پاکستانی صحافی اویس توحید نے سمیرا خان کی ویڈیو پر تبصرہ کیا تو لکھا ’محفوظ رہیں۔ آپ پر فخر ہے لیکن صحافت میں ایک قول ہے کہ نئی خبر رپورٹ کرنے کے لیے آپ کا زندہ رہنا لازم ہے۔‘

ایک اور صحافی محمود جان بابر نے سمیرا خان کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کے محفوظ رہنے کی امید ظاہر کی تو لکھا کہ ’اس کا مشورہ نہیں دیا جا سکتا۔‘

سمیرا خان کی رپورٹنگ کی ویڈیو شیئر کرنے والے شاہد خان نے ایک اور ٹویٹ میں دعوی کیا کہ سمیرا خان اس وقت افغانستان میں موجود واحد غیر ملکی خاتون صحافی ہیں۔

فائرنگ کے باوجود رپورٹنگ کا سلسلہ منقطع نہ کرنے پر سمیرا خان کا کہنا تھا کہ ’رپورٹنگ میں ایسی عادت بن گئی ہے صرف کیمرہ اور مائک ذہن میں رہتا ہے، جو حالات چل رہے ہیں بغیر کسی جمع تفریق کے وہ ناظرین تک پہنچانا ترجیح رہتا ہے۔‘
سمیرا خان کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں جتنی فائرنگ سنی جا سکتی ہے جب بیپر ختم ہوا تو اس سے کہیں زیادہ فائرنگ وہاں ہوئی۔

شیئر: