Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا ویکسین کے بوسٹر شاٹس لگانے میں تاخیر کرنی چاہیے: ڈبلیو ایچ او

ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ویکسینیشن کی شرح نہ بڑھی تو وائرس کی طاقتور اقسام سامنے آئیں گی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبرئیسس نے کہا ہے کہ ان ممالک میں جہاں آبادی کے صرف ایک یا دو فیصد افراد کی ویکسینیشن ہوئی ہے، وہاں یہ شرح بڑھانے کے لیے کووڈ 19 کے بوسٹر شاٹس میں تاخیر کی جانی چاہیے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق انہوں نے ہنگری کے دارالحکومت بداپسٹ کے دورے کے دوران کہا کہ اگر دنیا بھر میں ویکسینیشن کی شرح نہ بڑھی تو کورونا وائرس کی طاقتور اقسام سامنے آئیں گی اور جو ویکسین بطور بوسٹر شاٹس رکھی گئی ہیں وہ ان ممالک کو دینی چاہییں جہاں لوگوں کو پہلی یا دوسری خوراک نہیں ملی۔‘
ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر زیجاتو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں گیبرئیسس نے کہا کہ ’بوسٹر شاٹس کے موثر ہونے کے بارے میں ابھی شبہات موجود ہیں۔‘
ڈبلیو ایچ او نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ حالیہ ڈیٹا سے یہ نشاندہی نہیں ہو سکی کہ کورونا وائرس ویکسین کے بوسٹر شاٹس کی ضرورت ہے۔ امریکہ نے ملک میں ڈیلٹا ویریئنٹ کے کیسز میں اضافے کے بعد گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ کورونا وائرس کے بوسٹر شاٹس کو وسیع پیمانے پر 20 ستمبر سے فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ہنگری میں بھی بڑے پیمانے پر بوسٹر شاٹس دستیاب ہیں اور کورونا وائرس کی دوسری خوراک لینے والا ہر شخص چار ماہ بعد بوسٹر شاٹس لگوا سکتا ہے۔

شیئر: