Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وادی حنیفہ قدرتی حسن اور مہم جوئی کا تصور ایک ساتھ

ریاض کے قریب وژن2030 کے اہم اہداف میں سے ایک خوبصورت منصوبہ (فوٹو عرب نیوز)
ریاض ڈویلپمنٹ اتھارٹی نےوادی حنیفہ کو ایک عام نخلستان سے خوبصورت باغ اور قدرتی نظاروں سےبھر پور، سرسبز مقام میں تبدیل کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اگر کسی نے پکنک کے لیے اس خوبصورت جگہ کی سیر کا ارادہ کیا ہو تو اسے معلوم ہونا چاہئے کہ اب یہاں ہزاروں مختلف اقسام کے درخت اور دلکش مناظر دیکھنے کو ملیں گے۔  

بہت سے لوگ شاید یہ بھی نہیں جانتے ہوں گے  کہ وادی حنیفہ کو عالمی طور پر پکنک سپاٹ کے طور پرجاناجاتا ہے۔
اس میں ایک آبی گزرگاہ بھی ہے جو تقریبا 8 کلومیٹر تک کے صحرا ئی علاقے سے گزرتی ہے  جو خوبصورت صحرائی مناظر پیش کرتی ہے۔
جنوب کی طرف بیس کلومیٹرطویل رننگ ٹریک کا انتظام کیا گیا ہے جو کہ  موٹر سائیکل کی سواری کے لئے محفوظ اور پرسکون جگہ بھی ہے۔
 ریاض میں موجود  سپر گرڈ کے نام سے مشہور ایک  شاہراہ  کے برعکس یہ زیادہ  بہتر اور دیدہ زیب ہے جہاں سے موٹرسائیکل سوار پرکشش مناظر کے ساتھ  شہر کے مغربی حصے کو عبور کر سکتا ہے۔
یہ راستہ شمال میں الدرعیہ کے تاریخی گاؤں سے بدرا لجنوب  کی طرف 25 کلومیٹر کا علاقہ ہے۔

یہاں پرموجود ایک سائیکلسٹ عمر العمیر کا کہنا ہے کہ آپ صحرائی وادی کے درمیان پکی سڑک کے ذریعے اس تاریخی مقام کو دیکھ سکتے ہیں۔
یہاں پر پورے ہفتے کاہر دن مختلف قسم کی  مہم جوئی فراہم  کرتا ہے۔ دن کے آغاز میں اور شام کے وقت یہاں ٹریفک کم ہوتی ہے اس لیے بہت سے سائیکلنگ گروپ یہاں پر خوبصورت سرسبزنظاروں کے درمیان  سائیکلنگ کے لیے آتے ہیں۔
وادی حنیفہ کے صحرائی علاقے رات کے دوران خیمے نصب کر کے رہنے کے لیے بہترین جگہ ہیں بالکل اسی طرح جیسے  خانہ بدوش بدوی ہزاروں سال سے یہاں موجود ہوں یہ نظارہ پیش کرتے ہیں جو کہ اب انتہائی محفوظ ہیں۔
ہاں البتہ یہاں پرعارضی قیام کرنے والے جنگلی کتوں سے تھوڑا پریشان ہو سکتے ہیں لیکن وہ عام طور وہ فاصلے سے بھونکتے  ہیں اور  دور ہی رہتے ہیں۔
یہاں سے واپس جانے والے اس وادی کی حسین یادیں ضرور اپنے ساتھ لے کر جاتے ہیں۔

ماہر ارضیات اس وادی میں موجود پرندوں کی بھی تعریف کرتے ہیں۔ یہاں موجود تقریبا 300 مختلف اقسام کے پرندے  ہیں جو سبزہ زاروں، کھیتوں اور کھجوروں کے باغات کے درمیان سے گزرتے ہوئے پانی کے قریب نظر آتے ہیں۔
برڈز آف دی ریاض ریجن کے مصنف آرتھر سٹاگ اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ سعودی حکام نے اس صحرائی  سرزمین کو ایک خاص مقام دے دیا ہے۔
اس کاوش کے باعث یہاں موجود پرندں کی مختلف اقسام کو تحفظ مل گیا ہے، یہ ایسے پرندے ہیں جو دنیا کے دیگر علاقوں میں محفوظ نہیں ہیں۔
ماہرین نباتات کا کہنا ہے کہ وادی حنیفہ میں درختوں، جھاڑیوں، خودرو جڑی بوٹیوں اور مختلف اقسام کے پھولوں کے ساتھ ساتھ  کھجور کے درختو وں کی بھی کئی اقسام یہاں موجود ہیں۔

واضح رہے کہ گرین ریاض منصوبے کے طور پر ایک سپورٹس بلیوارڈ جلد ہی شہر کے مغرب میں واقع اس  وادی حنیفہ کو مشرق میں وادی السولیہ سے جوڑ دے گا۔
اس میں 30 کلو میٹر کا علاقہ ہے جہاں پر واکنگ ٹریک ، بچوں کے کھیل کے میدان، 135 کلومیٹر طویل سائیکلنگ روٹس اور 123 کلومیٹر لمبا گھڑ دوڑ کا ٹریک شامل ہوں گے۔
اس کےعلاوہ یہاں مختلف ثقافتی مقامات، آؤٹ ڈور تھیٹروں، عجائب گھروں، آرٹ گیلریوں اور بچوں کے کھیل کے میدانوں کی منصوبہ بندی بھی کی گئی ہے۔
سعودی وژن2030 کے اہم اہداف میں سے ایک یہ منصوبہ  جس کے تحت دارالحکومت ریاض کو دنیا کے 100 سب سے زیادہ دلکش اور رہنے کے قابل شہروں میں شامل کر دے گا۔
وادی حنیفہ کئی پہلوؤں سے سعودی عرب کے مطلوبہ مستقبل کی نمائندگی بھی کرتی ہے۔ یہ قدرتی حسن اور جنگلی حیات کے ساتھ ساتھ تفریح اور مہم جوئی کےلیےنہایت موزوں علاقہ ہے۔
 
 

شیئر: