Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن کی ایئربیس پر حوثیوں کا حملہ، 30 فوجی اہلکار ہلاک

حملہ عدن سے 60 کلومیٹر شمال میں واقع لہج کے علاقے میں قائم ایئربیس پر کیا گیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
حوثیوں کے یمن کی سب سے بڑی ایئر بیس پر حملے میں کم از کم 30 فوجی ہلاک اور 60 زخمی ہو گئے ہیں۔
یمن کی سدرن فورس کے ترجمان محمد النقیب نے بتایا کہ حملہ عدن سے 60 کلومیٹر شمال میں واقع لہج کے علاقے میں قائم ایئربیس پر کیا گیا۔
عرب نیوز کے مطابق العربیہ ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ فوجی اہلکار العند ایئربیس پر مشقیں کر رہے تھے جب وہ حوثیوں کے حملے کا نشانہ بنے۔
محمد النقیب نے حملے کا الزام حوثیوں پر لگاتے ہوئے بتایا کہ ’30 سے زائد ہلاک جبکہ کم از کم 56 زخمی ہوئے ہیں۔
یمن کی ملٹری میڈکس نے ابتدائی طور پر سات ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی۔
یاد رہے کہ سنہ 2019 میں فوجی پریڈ پر حوثیوں کے ڈرون حملے میں چھ فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے جن میں ایک اعلیٰ انٹیلی جنس عہدیدار بھی شامل تھے۔
اس حملے کی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا گیا تھا کہ ڈرون ملٹری پریڈ میں شامل اہلکاروں کے سروں کے اوپر پہنچ کر پھٹ گیا تھا۔
علاوۃ ازیں عرب پارلیمنٹ نے حوثیوں کے دہشت گردانہ  حملے کی مذمت کی ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق عرب پارلیمنٹ نے بیان میں یمن میں حوثیوں کی جانب سے دہشت گردانہ حملوں میں شدت پیدا کرنے کے سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے۔ 
عرب پارلیمنٹ نے زور دے کر کہا کہ’ اس قسم کی سرگرمیوں سے نمٹنا ضروری ہے۔ بین الاقوامی برادری علاقائی و بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرات لاحق کرنے والی دہشت گرد تنظیم کو سبق سکھانے کے لیے فیصلے کرے‘۔
عرب پارلیمنٹ نے مبینہ حملوں کا ذمہ دار حوثیوں کی مدد کرنے والے ایرانی نظام کو ٹھہرایا ہے۔
عرب پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ایران یمنی بحران کے حل سے متعلق بین الاقوامی، علاقائی اور عرب کوششوں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔

شیئر: