Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نور مقدم قتل کیس، ملزم ظاہر جعفر کے جوڈیشل ریمانڈ میں چھ ستمبر تک توسیع

پولیس کی جانب سے ملزم کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر کچہری لایا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جوڈیشل ریمانڈ میں چھ ستمبر تک توسیع کر دی ہے۔
پیر کو ملزم ظاہر جعفر کو اسلام آباد کچہری میں بخشی خانے لایا گیا جہاں جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عمران نے ملزم کی روبکار کے ذریعے حاضری لگائی۔
ملزم کو روبکار کے ذریعے حاضری لگائے جانے کے بعد عدالت میں پیش نہیں کیا گیا اور پولیس ملزم کو بخشی خانہ سے ہی واپس اڈیالہ جیل لے گئی۔
پولیس کی جانب سے ملزم کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر کچہری لایا گیا تھا۔
خیال رہے کہ 20 جولائی کو سابق سفیر شوکت مقدم کی صاحبزادی نور مقدم کو اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون میں گلا کاٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔
اس مقدمے کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر اور اس کے والدین سمیت دیگر ملزمان کا نام ای سی ایل میں شامل ہے۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم اور امریکی شہری ظاہر جعفر سے ٹیلی فون انٹرویو کے لیے امریکہ نے پاکستانی حکام سے رابطہ کیا ہے، جبکہ ملزم اور اس کے والدین نے بہتر سہولیات کا مطالبہ کیا ہے۔
 اردو نیوز  کے ساتھ خصوصی گفتگو میں اڈیالہ جیل کے ذرائع نے بتایا کہ ’ظاہر جعفر کے والدین اور شریک ملزمان ذاکر جعفر اور عصمت آدم جی نے جیل میں بی کلاس دینے کی درخواست کی ہے۔‘
یاد رہے کہ ظاہر جعفر کے والد ملک کی معروف کارباری شخصیت ہیں۔ انہوں نے جیل حکام سے کہا ہے کہ انہیں بہتر سہولیات کے ساتھ بی کلاس میں رکھا جائے۔  
چونکہ ملزم ظاہر جعفر امریکی شہری ہیں اس لیے ان سے ٹیلی فون انٹرویو کے لیے امریکہ نے حال ہی میں پاکستانی حکام سے رابطہ کیا تھا۔

شیئر: