Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوپیک پلس تیل کی پیداوار میں بتدریج اضافے کی پالیسی پر کاربند

سعودی عرب تیل کی پیداوار بتدریج بڑھانے کی طویل مدت سٹریٹیجی کا حامی ہے۔ فائل فوٹو: روئٹرز
کورونا کی وبا سے متاثرہ عالمی معیشت کی بحالی کے دوران تیل پیدا کرنے والے ملکوں نے پیداوار میں بتدریج اضافے پر متفق رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب اور روس کی مشترکہ قیادت میں اوپیک پلس کا الائنس اکتوبر میں تیل کی مارکیٹ میں یومیہ مزید چار لاکھ بیرل کا اضافہ کرے گا۔
اوپیک پلس ملکوں نے تیل کی پیداوار کو کورونا کی وبا سے پہلے کی سطح پر مرحلہ وار لانے کے لیے اگلے سال کے آخر تک کا شیڈول طے کر رکھا ہے۔
ویانا سے 23 ملکوں کے گروپ اوپیک پلس کے وزرا کے ورچول اجلاس کے اختتام پر بیان جاری کیا گیا کہ ’کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے تسلسل نے غیریقینی کے اثرات پیدا کر رکھے ہیں تاہم مارکیٹ میں بنیادی استحکام آیا ہے اور عالمی معیشت کی بحالی میں تیزی سے او ای سی ڈی کے سٹاکس میں گراوٹ جاری ہے۔‘
وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کی زیر قیادت سعودی عرب تیل کی پیداوار بتدریج بڑھانے کی طویل مدت سٹریٹیجی کا حامی ہے اور عالمی مارکیٹ میں فوری طور پر تیل کی پیداوار میں اضافے کے مطالبے کی مزاحمت کرتا رہا ہے۔
اوپیک پلس کے حالیہ اجلاس میں بتایا گیا کہ طے کردہ شیڈول کے مطابق پیداوار میں اضافہ جاری ہے اور کہا گیا کہ ماضی قریب میں اضافی پیداوار کو رواں سال کے اختتام تک پورا کیا جائے گا۔
عالمی مارکیٹ میں تیل کی خریداری کے اشاریے مثبت اور حوصلہ افزا ہیں۔
اوپیک کے تجزیہ کاروں نے معاشی سرگرمیوں کی بحالی کے دوران تیل کی مارکیٹ میں تناؤ کی پیش گوئی کی۔
کنسلٹنسی کوانٹم کموڈیٹیز انٹیلیجنس کے ایشیا کے سربراہ پال یونگ نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’اگست میں تیل کی مانگ میں کمی سے مارکیٹ لڑکھڑائی مگر اب اوپیک پلس گروپ معاشی بڑھوتری کے لیے پُراعتماد ہے اور یہ اسی کا مضبوط سگنل ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اوپیک پلس اپنے فیصلوں میں لچکدار رہے گا اور اگر چوتھی سہ ماہی میں پیداوار میں تبدیلی کرنا پڑی تو ایڈجسٹ کر سکے گا تاہم اب ہمیں اگلے سال 2022 کی پالیسی کی جانب دیکھنا پڑے گا۔‘

شیئر: