Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گریٹر اقبال پارک ہراسیت کیس، شناخت نہ ہونے پر گرفتار 98 افراد رہا

ڈی آئی جی کا کہنا ہے ’اس واقعے میں ملوث جو افراد رہ گئے ہیں ان کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا‘ (فوٹو: سکرین گریب)
لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر خاتون سے بدسلوکی کے کیس میں گرفتار کیے جانے والے 98 افراد کو شناخت نہ ہونے پر عدالت نے رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
جمعے کے روز ان افراد کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم پرعدالت میں پیش کیا گیا۔
تفتیشی افسر کے مطابق شناخت نہ ہونے والوں کے نام بھی مقدمے سے نکال دیے جائیں گے۔
جمعے کو ڈی آئی جی لاہور پولیس شارق جمال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’ابھی تفتیش چل رہی ہے۔ اس کیس میں 530 افراد سے تفتیش کی گئی ہے۔ خاتون سے بدسلوکی میں 400 افراد ملوث تھے۔‘
’اس واقعے میں ملوث بیشتر افراد گرفتار ہو گئے ہیں جبکہ جو رہ گئے ہیں ان کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔‘
ان کے مطابق ’لاہور پولیس کی پوری توجہ خواتین کے تحفظ پر ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پولیس صرف شناخت پریڈ پر انحصار نہیں کرتی بلکہ تحقیق کے لیے دیگر طریقے بھی استعمال کرتی ہے۔‘
خیال رہے 14 اگست کو خاتون ٹک ٹاکر پر گریٹر اقبال پارک میں حملہ کر کے ہراسیت کا نشانہ بنایا تھا، جس کی ویڈیوز بھی وائرل ہوئیں، 16 اگست کو چار سو افراد کے خلاف مقدمہ درج ہوا، وزیراعظم نے بھی اس واقعے کا نوٹس لیا تھا، جس کے بعد پولیس نے مختلف افراد کو گرفتار کیا تھا۔

شیئر: