Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ میں تقرری کے خلاف وکلا کا احتجاج

وکلا تنظیموں کے مطابق جسٹس عائشہ اے ملک لاہور ہائی کورٹ کی جونیئر جج ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی وکلا تنظیمیں لاہور ہائی کورٹ کی جج جسٹس عائشہ اے ملک کی سپریم کورٹ میں تقرری کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔
یہ احتجاج ایک ایسے موقع پر ہو رہا ہے جب سپریم کورٹ کی عمارت میں سپریم جوڈیشل کمیشن کا اجلاس جاری ہے جس میں جسٹس عائشہ اے ملک کی تقرری کے حوالے سے اہم فیصلہ لیا جائے گا۔ 
وکلا تنظیموں کا موقف ہے کہ  جسٹس عائشہ اے ملک لاہور ہائی کورٹ کی جونیئر جج ہیں اور ان کی سپریم کورٹ میں ترقی عدلیہ میں سینیارٹی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
احتجاج کی اپیل پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، اسلام آباد بار کونسل اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشنز کی جانب سے دی گئی ہے۔ 
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس مشیر عالم 18 اگست کو ریٹائرڈ ہو چکے ہیں۔
سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے جسٹس اے عائشہ ملک کی بطور سپریم کورٹ جج تعیناتی کے بعد وہ پاکستان کی اعلی عدلیہ میں پہلی خاتون جج ہوں گی تاہم ان کی تعیناتی سے قبل ہی ان کی تقرری کا طریقہ کار متنازع شکل اختیار کر گیا ہے۔ 

جسٹس عائشہ ملک کون ہیں؟

لاہور ہائی کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس عائشہ ملک 1966 میں پیدا ہوئیں اور انہوں نے اپنی تعلیم پاکستان سمیت دیگر ملکوں بشمول فرانس، برطانیہ اور امریکہ میں حاصل کی۔
قانون کی اعلیٰ تعلیم ایل ایل ایم امریکہ کے مشہور ترین ہارورڈ لا سکول سے حاصل کی۔
بحیثیت وکیل وہ ہائی کورٹس، ڈسٹرکٹ کورٹس، بینکنگ کورٹس، سپیشل ٹریبیونلز اور آربٹریشن کورٹس میں بے شمار کیسز لڑتی رہی ہیں۔
جسٹس عائشہ ملک مئی 2012 میں لاہور ہائی کورٹ کی ایڈیشنل جج مقرر کی گئی تھیں۔

شیئر: