Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

18 برس بعد پاکستان، نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی میزبانی کے لیے تیار 

بابر اعطم پاکستانی ٹیم کی قیادت کریں گے جبکہ ٹام لیتھم کیوی ٹیم کے کپتان ہوں گے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
18 برس بعد پاکستان نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان تین میچز پر مشتمل ون ڈے سیریز کا پہلا میچ آج جمعے کو پنڈی کرکٹ سٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔ میچ دوپہر 2:30 بجے شروع ہوگا۔ 
سنہ 2003 میں پاکستان کا دورہ کرنے والی نیوزی لینڈ اور 18 سال بعد دورہ کرنے والی ٹیم میں مشترک بات یہ ہے اس بار بھی مہمان ٹیم کے شہرہ آفاق کھلاڑی سکواڈ کا حصہ نہیں ہیں۔  
سنہ 2003 میں سکاٹ سٹائرس، ایئن بٹلر، کریگ میک میلن اور لو ونسنٹ جیسے نامور کھلاڑیوں نے سکیورٹی خدشات کے باعث پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کر دیا تھا جبکہ کپتان سٹیون فلیمنگ بھی انجری کے باعث ٹیم کے ساتھ نہیں تھے۔
18 سال بعد ایک بار پھر نسبتاً کمزور ٹیم پاکستان کا دورہ کر رہی ہے تاہم اس بار پاکستان کے لیے خوش آئند بات یہ ہے کہ اس بار نامور کھلاڑی سکیورٹی وجوہات نہیں بلکہ انڈین پریمئر لیگ  کے ساتھ معاہدوں کے باعث پاکستان کے خلاف سیریز کا حصہ نہیں ہوں گے۔  
سیریز کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ نہیں ہوگی 
شائقین کرکٹ پاکستان کے میدانوں پر غیر ایشیائی اور بڑی ٹیموں کی میزبانی کے لیے 12 برس سے انتظار کررہے تھے۔ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان ان 12 برسوں میں جنوبی افریقہ کے بعد دوسرا موقع ہوگا جب پاکستان کسی بڑی ٹیم کی میزبانی کرنے کا اعزاز حاصل کررہا ہے۔  
تاہم شائقین کرکٹ کے لیے بری خبر اس وقت سامنے آئی جب ڈی آر ایس کی سہولت نہ ہونے کے باعث اس سیریز کو ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ نہیں بنایا گیا بلکہ یہ صرف دو طرفہ سیریز تک ہی محدود رہے گی۔

کورونا وائرس کے باعث پنڈی سٹیڈیم میں صرف 25 فیصد تماشائیوں کو آنے کی اجازت ہوگی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان اس وقت ورلڈ کپ سپر لیگ میں ساتویں نمبر پر موجود ہے جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم 10 ویں پوزیشن پر ہے۔ پروڈکشن کمپنیوں کے ساتھ بروقت معاہدہ نہ کرنے کے سبب پاکستان کرکٹ بورڈ نے نسبتاً کمزور ٹیم کے خلاف سپر لیگ کے قیمتی پوائنٹس حاصل کرنے کا موقع گنوا دیا ہے۔  
کپتان بابر اعظم جارحانہ کھیل کے لیے پُرعزم 
پاکستان کرکٹ ٹیم نئے چیئرمین کرکٹ بورڈ رمیز راجہ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی پہلی سیریز کھیلنے جارہی ہے۔
رمیز راجہ کے چیئرمین بننے کے بعد جہاں کوچز کی تبدیلیاں سامنے آئی ہیں وہیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے مختلف مواقع پر پریس کانفرنسز کے دوران ’ماڈرن ڈے کرکٹ‘ کھیلنے کا کلچر اپنانے بھی زور دیا ہے۔
اس حوالے سے کپتان بابر اعظم بھی کہہ چکے ہیں کہ 'وہ پاکستان کے کامیاب ترین کپتان عمران خان کی طرح جارحانہ کپتان بننے کے خواہش مند ہیں۔'

 مہمان ٹیم کے شہرہ آفاق کھلاڑی آئی پی ایل کے معاہدوں کے باعث سکواڈ کا حصہ نہیں ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

25 فیصد تماشائیوں کو میچ دیکھنے کی اجازت
کورونا وائرس کے باعث پنڈی سٹیڈیم میں صرف 25 فیصد تماشائیوں کو آنے کی اجازت ہوگی یعنی صرف 5 ہزار 500 افراد ہی میچ دیکھ سکیں گے۔
اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ نے سٹیڈیم کے جنرل انکلوژرز میں عارضی کرسیاں بھی لگائی ہیں جبکہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کی سیریز کے لیے تین پچز تیار کی گئی ہیں۔  
پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میچ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کے 12 کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔
کپتان بابر اعظم اور نائب کپتان شاداب خان کے علاوہ فخر زمان، حارث رؤف، حسن علی، افتخار احمد، امام الحق، محمد رضوان ،سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی، عثمان قادر اور زاہد محمود ٹیم میں شامل ہیں۔  

شیئر: