Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیوزی لینڈ کا دورہ منسوخ، پی سی بی کا آئی سی سی میں جانے کا اعلان

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے دورہ پاکستان کو منسوخ کردیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے فیصلے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے آئی سی سی میں جانے کا اعلان کیا ہے۔
ترجمان پی سی بی کے مطابق آج نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے آگاہ کیا ہے کہ انہیں سیکورٹی کے حوالے سے الرٹ کیا گیا ہے اس لیے یک طرفہ طور پر سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان پی سی بی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’پاکستان کرکٹ بورڈ اور حکومت پاکستان نے مہمان ٹیم کی سکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کررکھے تھے۔‘
’ہم نے نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کو بھی یہی یقین دہانی کرائی تھی۔ وزیراعظم نے ذاتی طور پر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم سے رابطہ کرکے انہیں بتایا کہ ہماری سکیورٹی انٹیلی جنس ایجنسی دنیا کی ایک بہترین ایجنسی ہے اور مہمان ٹیم کی سکیورٹی کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔‘
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ ’نیوزی لینڈ کی جانب سے یک طرفہ طور پر سیریز کو منسوخ کرنا بہت مایوس کن ہے۔‘
اپنے ٹوئٹر بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ’نیوزی لینڈ کا یہ فیصلہ کرکٹ شائقین اور کھلاڑیوں کے لیے بھی مایوسی کا باعث ہے۔‘
’نیوزی لینڈ کس دنیا میں رہ رہا ہے؟  نیوزی لینڈ اب ہمیں آئی سی سی میں سنے گا۔‘

فیصلہ درست، کھلاٹیوں کا تحفظ سب سے بڑھ کر ہے: جیسنڈا

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈن نے کہا ہے کہ وہ نیوزی لینڈ کے دورے کی منسوخی اور ٹیم کی پاکستان سے واپسی کے فیصلے کی مکمل تائید کرتی ہیں کیونکہ کھلاڑیوں کا تحفظ سب سے بڑھ کر ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کی جانب سے بھجوائے گئے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ان کے مطابق ’میں نے پاکستان کے وزیراعظم سے بات چیت میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کا خیال رکھنے پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔‘
بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ ’میں جانتی ہوں کہ کھیل کا آگے نہ بڑھ پانا ہر کسی کے لیے مایوس کن ہو گا، مگر ہم فیصلے کی مکمل تائید کرتے ہیں، کھلاڑیوں کا تحفظ سب سے اہم ہے۔‘

نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کا موقف

نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ’حکومت کی جانب سے پاکستان سے متعلق تھریٹ لیول بڑھانے اور گراؤنڈ پر موجود سکیورٹی ایڈوائزرز کی ایڈوائس پر فیصلہ کیا گیا کہ بلیک کیپس دورہ پاکستان جاری نہیں رکھیں گے۔‘
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائیٹ کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ ’کھلاڑیوں کی وطن واپسی کے انتظامات کیے جارہے ہیں۔‘
’ہمارے لیے دورہ جاری رکھنا ممکن نہیں رہا، نیوزی لینڈ حکومت نے سیریز ختم کرنے کا فیصلہ سکیورٹی الرٹ کی وجہ سے کیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں اندازہ ہے کہ یہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے لیکن ہمارے پاس کوئی اور آپشن نہیں۔‘
’مجھے اندازہ ہے کہ یہ پی سی بی کے لیے نقصان دہ ہے لیکن کھلاڑیوں کی حفاظت اہم ہے اور یہی معقول آپشن ہے۔‘
نیوزی لینڈ کرکٹ پلیئرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو ہیتھ ملز نے ڈیوڈ وائٹ کے بیان سے ہم آہنگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اس معاملے میں شریک رہے اور فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ کھلاڑی اچھے ہاتھوں میں ہیں، وہ محفوظ ہیں اور ہر ایک اپنے بہترین مفاد کے مطابق کام کر رہا ہے۔‘

 

حکومت پاکستان کے ترجمان وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیر وزیراعظم سے رابطہ کیا اور انہیں یقین دلایا ہے کہ پاکستان میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو فول پروف سکیورٹی میسر ہے اور نیوزی نیوزی لینڈ کی سکیورٹی ٹیم نے پاکستان کے سکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ہماری انٹیلی جنس ایجنسیز دنیا کی بہترین انٹیلی جنس سسٹمز میں شامل ہیں اور ان کی رائے میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے،‘ تاہم نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے احتیاط کی پالیسی کے پیش نظر دورہ ملتوی کرنے کی استدعا کی۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ایک روزہ میچ پنڈی کرکٹ سٹیڈیم راولپنڈی میں دوپہر اڑھائی بجے شروع ہونا تھا۔ اس میچ کے لیے ٹاس کا وقت دوپہر دو بجے کا مقرر تھا تاہم دونوں ٹیمیں مقررہ وقت پر سٹیڈیم نہیں پہنچیں۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ تین کھلاڑیوں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی وجہ سے دونوں ٹیمیں سٹیڈیم نہیں پہنچیں جس وجہ سے اس میچ کو منسوخ کردیا گیا ہے اور دونوں ٹیموں کو ہوٹل میں ہی روک دیا گیا ہے۔ 
نیوزی لینڈ کی ٹیم 18 سال بعد پاکستان کا دورہ کررہی ہے۔ اس دورے میں مہمان ٹیم نے تین ایک روزہ میچز اور پانچ ٹی20 میچز کھیلنا تھے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ایک روزہ میچ 19 ستمبر اور تیسرا اور آخری ون ڈے 21 ستمبر کو پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں ہی کھیلا جانا تھا۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان چوتھا ٹی20 یکم اکتوبر اور آخری میچ تین اکتوبر کو کھیلا جانا تھا۔
واضح رہے کہ شیڈول کے مطابق تمام ٹی20 میچز قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے جانا تھے۔

شیئر: