Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں کے جنگی جرائم پر مشتمل تحقیقی کتاب

’کتاب میں اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا کہ بچوں کو اعلی تعلیم کے لیے عراق اور ایران روانہ کیا جارہا ہے‘ ( فوٹو : سبق)
ریاض میں ریسرچ اور کمیونیکیشن ادارے نے یمن میں حوثی ملیشیا کے جنگی جرائم پر تحقیقی کتاب شائع کی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق کتاب میں حوثی ملیشیا کی طرف سے یمن میں کی جانے والی جبری تبدیلیوں کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔
کتاب میں ایک باب سکولوں میں نصاب کی جبری تبدیلی اور بچوں کو حوثی کے کارناموں کے علاوہ ایران کی فرمانبرداری کے لیے ذہن سازی کو بے نقاب کیاجارہا ہے۔
موجودہ نسل اور نئی نسل کی سوچ وفکر میں تبدیلی پیدا کرکے اسے ہم نوا بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
کتاب میں اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا کہ بچوں کو اعلی تعلیم کے لیے عراق اور ایران روانہ کیا جارہا ہے۔
کتاب میں حوثی منہج فکر کو تفصیل سے واضح کیا گیا ہے جس کے مطابق حوثی نظریات کے مخالفین کی تکفیر کی جاتی ہے۔
کتاب درمانے سائز کی ہے جو 116 صفحات پر مشتمل ہے ۔ اس میں قدیم او رروایتی یمنی مراکز فکر پر روشنی ڈالی گئی ہے جو اعتدال پر مبنی فکر کو پروان چڑھاتے رہے ہیں۔
یہ مراکز کسی زمانے  حوثی کے اپنے مرکز صعدہ اور عمران جیسے شہروں میں بھی کام کرتے رہے ہیں۔
کتاب میں حوثی ملیشیا کی انسانی  حقوق کی خلاف وروزیوں پر سیر حاصل گفتگو کی گئی ہے۔
کتاب میں بین الاقوامی اداروں کی تحقیق کو بھی شامل کیا گیا ہے جس میں اقوام متحدہ کی 48 رپورٹیں، قوامی اداروں کی 56 رپورٹیں اور بین الاقوامی اداروں کی 28 رپورٹیں شامل ہیں۔
کتاب میں 5 باب اور 18 موضوعات ہیں جن پر بحث کی گئی ہے اور ان کی خلاصہ حوثی ملیشیا کے جنگی جرائم کی وضاحت ہے۔
 

شیئر: