Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کنیا دان نہیں کنیا مان‘ عالیہ بھٹ کے اشتہار پر تنقید کیوں؟

اشتہار میں دلہن کے روپ میں سجی سنوری عالیہ بھٹ قدیم رسم پر سوال اٹھاتی ہیں (فوٹو: سکرین گریب)
انڈیا میں کچھ دنوں سے سخت گیر ہندوؤں کے ایک فرقے کی جانب سے دلہن کے لیے ملبوسات بنانے والے برینڈ کے ایک اشتہار پر تنقید کی جا رہی ہے اور یہ کہا جا رہا ہے کہ اس اشتہار سے ہندو مذہب کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
اس اشتہار میں مشہور اداکارہ عالیہ بھٹ کو دلہن کے روپ میں دکھایا گیا ہے جس میں وہ قدیم رسم پر سوال اٹھاتی ہیں، اس اشتہار کو ’کنیا مان نئی سوچ نیا آئیڈیا‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔

اشتہار میں کیا ہے؟

’موہے فیشن‘ نامی اشتہار میں عالیہ بھٹ کو شادی کے ’منڈپ‘ میں آتے دکھایا جاتا ہے جس کے بعد خاندان کا ہر فرد ان سے محبت کا اظہار کرتا دکھائی دیتا ہے جس کے جواب میں پہلے وہ اپنی دادی کے بارے میں بتاتی ہیں کہ ’دادی بچپن سے کہتی ہیں کہ جب تُو اپنے گھر چلی جائےگی تو تو تجھے بہت یاد کروں گی‘ پھر دلہن (عالیہ بھٹ) سوال کرتی ہیں ’یہ گھر میرا نہیں ہے؟‘
اس کے بعد وہ اپنے والد کے ساتھ شرارتی انداز میں تصاویر اترواتی ہیں اور پھر ان سے اپنے لاڈ پیارکے بارے میں بتاتی ہیں کہ ’سب کہتے تھے پرایا دھن ہے اتنا مت بگاڑو، انہوں (والد) نے سنا نہیں پر یہ بھی نہیں کہا کہ نہ میں پرائی ہوں نہ دھن۔‘
پھر دلہن اپنی والدہ کے ساتھ اشاروں میں بات چیت کرتی نظر آتی ہیں اور ایک بار پھر کیمرے کی طرف دیکھ کر مخاطب ہوتی ہیں کہ ’ماں مجھے چڑیا بلاتی ہے،کہتی ہیں اب تیرا دانہ پانی کہیں اور ہے پر چڑیا کا تو پورا آسمان ہوتا ہے نا۔‘
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Mohey (@moheyfashion)

ایک بار پھر کیمرے کو دیکھتے ہوئے دلہن (عالیہ بھٹ) افسردہ انداز میں یہ کہتی ہیں کہ ’الگ ہوجانا، پرایا ہوجانا، کسی اور کے ہاتھ سونپا جانا، میں کوئی دان کرنے کی چیز ہوں؟ کیوں صرف کنیا دان؟‘
دلہن کے چہرے کی یہ افسردگی اس وقت خوشی کے تاثرات میں بدل جاتی ہے جب دلہے کے والدین اپنے بیٹے کا ہاتھ بھی آگے بڑھا دیتے ہیں جس پر عالیہ بھٹ مسکراتے ہوئے کہتی ہیں ’نیا آئیڈیا، کنیا مان۔‘
اشتہار پر اعتراض کیوں؟
دلہن کے ملبوسات بنانے والے برینڈ ’مانیاور‘ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اس اشتہار کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے اسے ’جدید دور کی دلہن‘ اور ’نئے دور کے خیالات‘کا مظہر قرار دیا ہے۔
جہاں بہت سے لوگ اس اشتہار کے لیے پسندیدگی کا اظہار کر رہے ہیں وہیں بہت سے افراد کا کہنا ہے کہ یہ اشتہار ’ہندو دھرم کی توہین‘ ہے۔
بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے بھی منگل کو اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’تمام برہینڈز سے عاجزانہ درخواست ہے کہ اپنی چیزیں بیچنے کے لیے مذہب، اقلیت اور اکثریت کی سیاست کا استعمال نہ کریں، ایسی جونکیں نہ بنیں جو صرف ہندو مذہب کو برا بھلا کہتے ہیں کیونکہ یہ سب سے زیادہ برداشت کا مذہب ہے۔‘

شیئر: