Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبرپختونخوا میں نسوار کی قیمت بڑھانے کا معاہدہ

نسوار کی قیمت میں اضافے کا معاہدہ سوشل ٹائم لائنز پر وائرل رہا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستانی ٹائم لائنز پر موجودہ دور حکومت میں ہونے والی مہنگائی کا تذکرہ تو رہتا ہے ہی البتہ اس مرتبہ خیبرپختونخوا کے ضلع لوئر دیر میں نسوار کی قیمت میں اضافے کے ایک مبینہ معاہدے کی کاپی شیئر کرنے والے اسے مختلف انداز میں گفتگو کا موضوع بنائے ہوئے ہیں۔
سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر ’مہنگائی کے باعث نسوار کی قیمت بڑھانے اور اس پر عمل نہ کرنے والے نسوار فروشوں کو جرمانے‘ کا معاہدہ شیئر کیا گیا تو اسٹامپ پیپر پر لکھی گئی تحریر میں معاملے کی تفصیل بھی شیئر کی گئی ہے۔
مالاکنڈ ڈویژن کے ضلع دیر میں ہونے والے معاہدے کے مطابق مختلف علاقوں تیمر گرہ، بلامبٹ وغیرہ میں آج 23 ستمبر سے نسوار کی قیمت 20 روپے فی ٹکی مقرر کی گئی ہے جو اس سے قبل 10 یا 15 روپے ہوا کرتی تھی۔
معاہدے کی وائرل کاپی کے مطابق دیر یا باجوڑ میں بھی نسوار اسی فیصلے کے تحت فروخت کی جائے گی البتہ ڈویژن کے دیگر اضلاع بونیر، سوات، مالاکنڈ، چترال کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
فیصلے پر عملدرآمد لازم قرار دیتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ ایسا نہ کرنے والوں پر نہ صرف 50 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے بلکہ ایسی دکان کو بھی ایک ماہ کے لیے بند کر دیا جائے گا۔

نسوار کی قیمت میں اضافے کے معاہدے کی کاپی پر تبصرہ کرنے والوں نے کہیں اسے مزاح کا موقع بنایا تو کہیں پشتون افراد یا نسوار استعمال کرنے والوں کو دلاسہ دیتے رہے۔

مسلسل دوسری مدت کے لیے خیبرپختونخوا میں برسراقتدار جماعت تحریک انصاف کا مستقبل سوال بنا تو کچھ صارفین نے خدشے کا اظہار کیا کہ ’پی ٹی آئی تو گئی اب خیبر پختونخوا سے۔‘

پشتو میں ’دا خو سخت ظلم او شو (یہ تو بڑا ظلم ہوا ہے‘ کا تبصرہ ہوا تو ایسا کرنے والے دوسروں کو مینشن کر کے بات بھی آگے بڑھاتے رہے۔
یونس نامی ایک ٹوئٹر صارف نے اسے ’برداشت سے باہر ظلم‘ کہا تو لکھا ’وہ صوبہ جس نے عمران خان کو سب سے زیادہ ووٹ دیے اس کے باسیوں کو اس ظلم پر بولنا ہو گا۔‘

دیر میں نسوار کی قیمتیں بڑھانے سے متعلق معاہدے کا معاملہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں ہونے والا حالیہ اضافہ بھی مہنگائی سے متعلق گفتگو کا اہم موضوع بنا ہوا ہے۔
خوردنی تیل کی 400 فی کلوگرام کی سطح کے قریب پہنچتی قیمت پر تبصرہ کرنے والے صارفین میں سے کچھ کرکٹ کے شائق نکلے تو سابق ویسٹ انڈین کرکٹر برائن لارا کی 400 رنز کی انفرادی اننگز کا حوالہ دیتے ہوئے یہ کہتے دکھائی دیے کہ ’پاکستان میں گھی کی قیمت کا برائن لارا کی اننگز سے مقابلہ جاری ہے۔‘

شیئر: