Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیانیے کااختلاف:’آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع پارٹی کا درست فیصلہ‘

مسلم لیگ ن کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ’اس میں کوئی ابہام نہیں ہے کہ آرمی چیف کی ایکسٹنشن کے حق میں پارلیمنٹ میں ووٹ دینے کا فیصلہ مسلم لیگ ن کی قیادت کا فیصلہ تھا۔‘
’قومی مفاد کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ درست فیصلہ تھا۔‘
’میں سمجھتا ہوں کہ قوموں کی زندگی میں ایسے معاملات آتے ہیں جب ملکی مفاد ذاتی مفاد سے بالاتر رکھتا چاہیے۔‘
انہوں نے آخر میں ایک بار پھر اپنی جملہ دہراتے ہوئے کہا کہ ’اور  میں آپ کی بات کا جواب دوں گا کہ یہ پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت کا فیصلہ تھا۔‘
خیال رہے کہ اس سے قبل جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز  سے سوال کیا گیا کہ مسلم لیگ ن نے تو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حق میں ووٹ دیا تھا تو اب وہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع کی کیوں مخالفت کر رہی ہیں، تو ان کا کہنا تھا کہ وہ نیب چیئرمین کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے اس وقت بات کریں گی جب یہ ایشو ان کی جماعت کے سامنے آئے گا۔ ’باقی کسی ایکسٹینشن میں، میں اس گناہ میں شامل نہیں ہوں۔‘
مسلم لیگ ن کے بارے میں سیاسی تجزیہ کاروں میں یہ رائے پائی جاتی ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز ’مزاحمت‘ جبکہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز ’مفاہمت‘ کے بیانیے پر مبنی سیاست کر رہے ہیں لیکن مسلم لیگ ن کے رہنما پارٹی میں کسی بھی قسم کی تقسیم کی تسلسل کے ساتھ نفی کرتے رہے ہیں۔

شیئر: