Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائنل ایگزٹ لگنے کے بعد سفر سے انکار پر آجر کیا کارروائی کرسکتا ہے؟

مملکت سے روانگی کو یقینی بنانا آجر کی ذمہ داری ہے (فائل فوٹو: عاجل)
سعودی عرب میں  محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ ’اگر مقیم غیر ملکی کا فائنل ایگزٹ لگ گیا ہو تو آجر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اجیر کی مملکت سے روانگی کو یقینی بنائے۔‘
عاجل ویب سائٹ کے مطابق محکمہ پاسپورٹ سے ٹوئٹر پر سوال کیا گیا تھا کہ ’اگر خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) ویزے کے اجرا کے بعد مقیم غیر ملکی سعودی عرب سے سفر سے انکار کرے تو ایسی صورت میں آجر کیا کارروائی کر سکتا ہے؟‘
محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ ’آجر اپنے اجیر کا خروج نہائی جاری کرانے کے بعد اس کے سفر کی پیروی کرے۔ اگر اسے اپنے اجیر کی رہائش کا پتہ نہ معلوم ہو تو ایسی صورت میں ویزہ منسوخ کرا دے اور اس کے خلاف ھروب کی رپورٹ درج کرائے۔‘
محکمہ پاسپورٹ نے بیان میں کہا کہ ’آن لائن خروج نہائی ویزہ جاری کرانے کے لیے مقیم غیر ملکی کا پاسپورٹ 60 دن یا اس سے زیادہ مدت کے لیے موثر ہونا ضروری ہے۔‘
محکمہ پاسپورٹ نے فائنل ایگزٹ کی ایک شرط یہ رکھی ہے کہ مقیم غیر ملکی کے ذمے جتنے ٹریفک جرمانے ہوں وہ سب ادا کیے جائیں۔ 
 ماضی میں خروج نہائی ویزے کے اجرا کے بعد ویزے کی منسوخی کے حوالے سے کوئی خلاف ورزی بھی اس کے ریکارڈ پر نہ ہو۔
محکمہ پاسپورٹ نے بتایا کہ ’اگر مقیم غیر ملکی خروج و عودہ لے کر باہر چلا گیا ہو تو ایسی صورت میں اس کے خروج و عودۃ ویزے کو خروج نہائی میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔‘
’اگر خروج نہائی ویزہ لگنے پر 60 روز کے اندر مقیم غیر ملکی نے سفر نہ کیا تو اس صورت میں ایک ہزار ریال جرمانہ ہوگا جبکہ خروج نہائی ویزے کی منسوخی کے لیے موثر اقامہ ہونا ضروری ہے۔‘
محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ ’اگر غیر ملکی کا خروج نہائی جاری ہوگیا ہو تو اس کے فیملی ممبرز اور اس سے منسلک ان تمام افراد پر بھی لاگو ہوگا جو اس کے ریکارڈ کا حصہ ہیں خواہ وہ مملکت کے اندر یا باہر موجود ہوں۔‘

شیئر: