Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مضبوط، خوشحال، جمہوری پاکستان خطے اور دنیا کے لیے اہم ہے: امریکہ

پاکستان آرمی چیف نے امریکی نائب وزیر خارجہ سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان ایک جامع افغان حکومت کی حمایت کرتا ہے۔ (فوٹو: آئی ایس پی آر)
امریکہ کی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن نے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال اور طالبان سے توقعات امریکہ اور پاکستان سمیت پوری دنیا کے لیے اہم ہیں۔
جمعے کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن نے کا کہنا تھا کہ طالبان کو ان کے الفاظ سے نہیں بلکہ عمل سے جانچا جائے گا۔
 ’طالبان نے آزاد نقل و حمل، خواتین، بچوں، اقلیتوں سمیت انسانی حقوق کی پاسداری کا وعدہ کیا۔ انسانی امداد تک بلاتعطل رسائی کے لیے طالبان کو اپنے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو دوبارہ دہشت گردی کا مرکز بننے، امریکہ اور اتحادیوں پر حملوں سے روکنا ہو گا۔
’طالبان کے تمام وعدے تاحال عوامی توقعات کے برعکس پورے نہیں ہوئے۔‘

’پاکستان کے ساتھ مفید اشتراک رہا، آئندہ بھی رہے گا‘

امریکہ کی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین فوجی تعلقات اور انسداد دہشتگردی تعاون کی طویل تاریخ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کورونا وبا کے خلاف قریبی تعاون کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ’پاکستان کو کورونا ویکسین کی مزید 96 لاکھ خوراکیں فراہم کی جائیں گی۔‘
وینڈی شرمن کے مطابق خطے میں موسمیاتی تغیر، شفاف توانائی، اقتصادیات اور علاقائی ربط پر معاونت کر رہے ہیں۔
مضبوط، خوشحال اور جمہوری پاکستان نہ صرف خطے بلکہ دنیا کے لیے اہم ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کے ساتھ مفید اشتراک رہا، آئندہ بھی رہے گا۔‘


امریکی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ 80 لاکھ افغان انسانی امداد کے منتظر ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

امریکی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور امریکہ، افغانستان سمیت دوطرفہ تعلقات بارے قریبی مشاورت جاری رکھیں گے۔‘
وینڈی شرمن نے بلوچستان میں زلزلے کی تباہ کاریوں، جانی و مالی نقصان پر دکھ کا اظہار کیا۔
ینڈی شرمن نے کہا کہ افغانستان میں خراب ہوتی صورتحال باعث تشویش ہے۔ ’افغانستان میں امریکی فوجی مشن ختم ہوا، افغان عوام سے کیے وعدے نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ یونیسف نے 10 لاکھ افغان بچوں کا قحط زدہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے جب کہ ایک کروڑ 80 لاکھ افغان انسانی امداد کے منتظر ہیں۔
وینڈی شرمن کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے بذریعہ اقوام متحدہ اور غیرسرکاری تنظیموں ؤ انسانی امداد کی اجازت دی ہے۔
’امریکی محکمہ خزانہ انسانی امداد پر کسی قسم کی کوئی پابندی عائد نہیں کرے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ستمبر میں افغان عوام کی چھ کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی انسانی امداد کی فراہمی کا اعلان کیا۔
’افغانستان کے انسانی المیہ کو علاقائی بحران میں تبدیل نہیں ہونا چاہیے۔ افغان عوام کی مشکلات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کو یکساں کردار ادا کرنا ہو گا۔‘

امریکی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ طالبان کو ان کے الفاظ سے نہیں بلکہ عمل سے جانچا جائے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

وینڈی شرمن کے مطابق پاکستان نے چار دہائیوں تک افغان مہاجرین کی میزبانی کی اور آج بھی کر رہا ہے۔ ’پاکستان میں مہاجرین کو سکول، کورونا ویکسین، سم کارڈز، بینک اکاؤنٹ تک رسائی حاصل ہے۔‘

وینڈی شرمن نے اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود، مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید سے ملاقات ہوئی۔

’علاقائی امن کے لیے پاکستان کے ساتھ کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار‘

پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید سے امریکہ کی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن نے ملاقات کی ہے۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی صورتحال اور افغانستان میں انسانی ہمدری کے اقدامات سے متعلق تعاون پر بات چیت ہوئی۔
پاکستان فوج کے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کے لیے پُرعزم ہے اور ایک جامع افغان حکومت کی حمایت کرتا ہے۔
آرمی چیف نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان پائیدار کثیر الجہتی تعلقات میں دو طرفہ روابط رکھنے پر زور دیا۔
امریکی نائب وزیر خارجہ نے افغانستان سے کامیاب انخلا کے عمل میں پاکستان کے کے کردار کی تعریف کی اور علاقائی امن کے لیے پاکستان کے ساتھ کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

شیئر: