Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی فوڈ اینڈ بیوریج کمپنیاں جرمنی میں ہونے والے ٹریڈ فیئر میں شریک

جرمنی کے شہر کولون میں منعقد ہونے والے کھانے اور مشروبات کی صنعت کے لیے معروف ٹریڈ فیئر انوگا 2021 میں سعودی عرب کی 21 کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق یہ کمپنیاں ’میڈ ان سعودی‘ پروگرام کے تحت نمائش میں حصہ لے رہی ہیں۔ ٹریڈ فیئر 13 اکتوبر تک جاری رہے گا۔
’میڈ ان سعودی‘ کا مقصد مملکت کے وژن 2030 کے اصلاحاتی منصوبے کو حاصل کرنے میں کلیدی کردار ادا کرنا ہے جو سعودی مصنوعات کی سپورٹ اور خریداری کی طاقت کو مقامی مصنوعات اور خدمات کی طرف ہدایت دے رہا ہے جس سے مجموعی گھریلو مصنوعات میں نجی شعبے کی شراکت 65 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ 2030 تک غیر تیل جی ڈی پی میں غیر تیل برآمدات کا تناسب 50 فیصد ہو جائے گا۔
سعودی ایکسپورٹس ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سیکریٹری جنرل فیصل بن سعد البداح نے کہا ہے کہ سعودی خوراک کی برآمدات 2021 کی پہلی ششماہی میں 9 فیصد بڑھ کر 7.4 بلین ریال تک پہنچ گئیں۔
اس کا مقصد مقامی صارفین کو مقامی طور پر تیار کردہ مزید مصنوعات خریدنے کی ترغیب دے کر اور کاروبار کو ترجیحی منڈیوں میں اپنی برآمدات بڑھانے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
یہ پروگرام صنعتی اور کان کنی کے شعبے میں 1.3 ملین سے زائد روزگار کے مواقع پیدا کرنا چاہتا ہے۔
سعودی برآمدات سعودی کمپنیوں کو بین الاقوامی منصوبوں میں حصہ لینے کے لیے اقدامات کر رہی ہیں تاکہ ٹارگٹ ممالک میں 120 بین الاقوامی ٹینڈرنگ کے مواقع کی نشاندہی کی جا سکے جن میں تعمیراتی، صنعتی سامان اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شامل ہیں۔
سعودی برآمدات نے ایک بین الاقوامی ٹینڈرنگ سروس کا بھی آغاز کیا تاکہ قومی کمپنیوں کو بین الاقوامی منڈیوں میں وسعت دینے اور ان کی مسابقت کو بڑھانے کے نئے مواقع کھل سکیں اور  انہیں کئی ٹارگٹڈ شعبوں میں بین الاقوامی ٹینڈرز کے ذریعے خدمات اور مصنوعات برآمد کرنے کی اجازت مل سکے۔
اس سروس میں آٹھ ٹارگٹڈ سیکٹرز اور 24 ذیلی شاخیں شامل ہیں جہاں سعودی ایکسپورٹس ہدف بنائے گئے ممالک کے اہم ترین منصوبوں کے لیے ڈیٹا اور تجزیوں کے ساتھ وقتا فوقتا رپورٹس فراہم کریں گی۔
غیر تیل کی برآمدات بڑھانے کی دیگر کوششوں میں سعودی ایکسپورٹ امپورٹ بینک نے حال ہی میں فیڈریشن آف سعودی چیمبرز کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں تاکہ نان آئل برآمد کنندگان کو  9 بلین ریال فراہم کیے جائیں۔

شیئر: