Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیونس میں ہزاروں افراد کا صدر قیس سعید کے خلاف مظاہرہ

صدر قیس سعید نے کہا تھا کہ وہ مستقبل کے بارے میں تیونسی عوام اور نوجوانوں کے نمائندوں سے بات چیت کریں گے۔ (فوٹو: روئٹرز)
تیونس میں ہزاروں افراد نے صدر قیس سعید کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو پولیس نے بورقیبہ ایونیو کی جانب بڑھنے والے ہزاروں مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی۔
مظاہرین صدر قیس سعید کی اقتدار پر مکمل قبضے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرنے والے ایک شخص یاسین بن امور نے بتایا کہ ’ہم بغاوت کو قبول نہیں کریں گے، بس بہت ہوگیا۔‘
پولیس نے بغیر کسی تشدد کے احتجاجی مظاہرین کو روکا جب کہ کچھ مظاہرین نے پولیس پر پلاسٹک کی بوتلیں پھینکیں۔
صدر قیس سعید نے جولائی میں وزیراعظم کو برطرف اور پارلیمان کو معطل کیا تھا جب کہ انتظامی اختیارات خود سنبھال لیں۔
گذشتہ مہینے صدر قیس سعید نے آئین کے بیشتر شقوں کو بھی مسترد کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اس میں ترمیم کے لیے ایک کمیٹی مقرر کریں گے۔
صدر قیس سعید نے ناجلا بودن رومدھانی کو ملک کا وزیراعظم نامزد کیا ہے تاہم انہوں نے ابھی تک حکومت نہیں بنائی ہے۔
صدر قیس سعید نے سنیچر کو کہا تھا کہ وزیراعظم بہت جلد حکومت تشکیل دیں گی۔
صدر قیس سعید نے کہا تھا کہ وہ مستقبل کے بارے میں تیونسی عوام اور نوجوانوں کے نمائندوں سے بات چیت کریں گے۔
کسی بھی مذاکرات میں اگر بڑی سیاسی جماعتیں یا سول سوسائٹی کے عناصر شامل نہیں ہوں گے تو ممکنہ طور پر ان کے اقدامات کی مزید مخالفت ہوگی۔

شیئر: