Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان کے علاقے حب میں کار بم دھماکے میں صحافی ہلاک

بلوچستان کے شہر حب میں کار بم دھماکے میں ایک صحافی ہلاک ہوگیا ہے۔
حب کے ڈی ایس پی یونس رضا نے اردو نیوز کو بتایا کہ صحافی شاہد زہری کو اتوار کی شام تقریباً آٹھ بجے کراچی سے متصل ضلع لسبیلہ کے علاقے حب میں آ رسی ڈی شاہراہ پر سٹی پولیس تھانے کے قریب نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ شاہد زہری اپنی گاڑی میں اکیلے سوار تھے اس دوران دھماکہ ہوا اور وہ شدید زخمی ہوگئے۔ انہیں علاج کے لیے کراچی منتقل کیا گیا لیکن ہسپتال پہنچتے ہی ان کی موت ہوگئی۔ 
ڈی ایس پی کے مطابق ’دھماکے سے گاڑی کا ڈرائیونگ سیٹ والا حصہ تباہ ہوا ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ بم کار کے نیچے نصب کیا گیا تھا۔‘
شاہد زہری لسبیلہ پریس کلب کے فعال رکن اور سرگرم صحافی تھے ۔ وہ گزشتہ دس سالوں سے صحافت سے وابستہ تھے اور حب سے میٹرو نیوز کے لیے کام کرتے تھے۔
ڈی ایس پی یونس رضا کے مطابق ’ابتدائی طور پر صحافی کا قتل ذاتی رنجش کا شاخسانہ لگتا ہے مگر اصل محرکات تحقیقات کے بعد ہی معلوم ہوسکیں گے۔‘
انہوں نے بتایا کہ شاہد زہری کی گاڑی سے ایک سال پہلے بھی مشکوک چیز ملی تھی مگر اس میں بارودی مواد نہیں تھا اور مقصد صرف انہیں ڈرانا تھا۔ 
دوسری جانب کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے شاہد زہری کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کے صدر سلمان اشرف نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے ملوث عناصر کو بے نقاب کرنے کو مطالبہ کیا ہے۔
سلمان اشرف کا کہنا ہے کہ ’وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے اپنے آبائی علاقے میں صحافی کا قتل تشویشناک بات ہے۔ انہیں ذاتی طور پر اس معاملے میں دلچسپی لینی چاہیے۔‘
بی یو جے کے صدر کے مطابق بلوچستان میں صحافیوں پر یہ پہلا حملہ نہیں۔ شاہد زہری صوبے کا چھیالیسواں صحافی ہے جنہیں قتل کیا گیا ہے۔ حکومت صوبے کے صحافیوں کو تحفظ کو یقینی بنائے۔ 

شیئر: