13 اگست کی شام لاہور کے مینار پاکستان گراؤنڈ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا لیکن ملک کے طول و عرض میں تشویش کی لہر 17 اگست کو اس وقت پھیلی جب اس کی ویڈیوز سامنے آئیں، جن میں دیکھا جا سکتا تھا کہ سینکڑوں لوگ ایک خاتون کو ہراساں کر رہے ہیں۔
بعد ازاں اس خاتون کی شناخت عائشہ مغل کے نام سے ہوئی اور پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج ہونے کے بعد بڑے پیمارے پر گرفتاریاں ہوئیں۔
عائشہ مغل نے میڈیا اور پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ وہ 14 اگست کے لیے ٹک ٹاک بنانے کے لیے اپنے ساتھی وسیم عرف ریمبو اور ٹیم کے ساتھ مینار پاکستان پر پہنچیں تو ان کو ہجوم نے گھیر لیا اور کپڑے پھاڑ دیے۔
پولیس نے 300 سے قریب افراد کو جیو فینسنگ کے ذریعے گرفتار کیا، تاہم شناخت پریڈ کے دوران عائشہ ان میں سے صرف چھ افراد کو شناخت کر سکیں۔
مزید پڑھیں
-
خاتون کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج ’ملزمان کی شناخت جاری‘Node ID: 592226