Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے پر اپیلوں کی سماعت 30 دن میں مکمل کرنے کی نیب کی درخواست مسترد

ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ نیب کی درخواست غلط فہمی پر مبنی ہے۔ فائل فوٹو: مسلم لیگ ن فیس بک
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے کے خلاف اپیلوں کی روزانہ سماعت کر کے 30 دن میں فیصلہ کرنے کے لیے نیب کی دائر کردہ درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
جمعرات کو جاری کیے گئے تحریری فیصلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ نیب آرڈیننس کا سیکشن 16 اے ریفرنس کا ٹرائل 30 دن میں مکمل کرنے سے متعلق ہے اس میں فیصلے کے خلاف دائر اپیل کا فیصلہ کرنے کے لیے وقت کا تعین نہیں کیا گیا۔ تحریری فیصلہ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے جاری کیا۔ 
ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ نیب کی 30 دن میں سماعت مکمل کر کے فیصلہ سنانے کی درخواست غلط فہمی پر مبنی ہے۔
نیب نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ اپیلوں پر سماعت سنہ 2018 سے زیر التوا ہے۔ 
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں میاں نواز شریف کو دس سال، مریم نواز کو سات سال جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ایک سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز اور دیگر نے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت سے سنائی گئی سزا کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔
ہائیکورٹ نے نیب عدالت کی سنائی گئی سزا میں مریم نواز کو ضمانت دے رکھی ہے۔
گزشتہ ہفتے مریم نواز نے ہائیکورٹ میں دائر کی گئی متفرق درخواست میں موقف اختیار کیا کہ احتساب عدالت نے چھ جولائی 2017 کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا سنائی، جو پاکستان کی تاریخ میں سیاسی انجینئرنگ اور قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کی کلاسک مثال ہے۔
اس درخواست پر ان کے وکیل عرفان قادر نے عدالت میں دلائل دیے۔

شیئر: