Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مریم نواز کمرہ عدالت پریس کلب میں تبدیل کر دیتی ہیں: نیب

نیب نے استدا کی کہ ستمبر 2018  کو ضمانت دیے جانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ (فائل فوٹو: مریم نواز ٹوئٹر)
قومی احتساب بیرو (نیب) نے مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔  
منگل کو نیب نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ مریم نواز اور کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کی ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ ’یہ ضمانت کے لیے اہل نہیں ہیں، مریم نواز ضمانت کی رعایت کا غلط استعمال کرتی ہیں۔‘  
نیب نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ ’مریم نواز عدالت میں ہر پیشی کو سیاسی تھیٹر بنا دیتی ہیں جبکہ انہیں خاتون ہونے پر ریلیف دیا گیا تھا۔ تاہم وہ ہر پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت کو پریس کلب میں تبدیل کر دیتی ہیں۔‘  
نیب نے کہا کہ مریم نواز ہر پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت میں کارکنوں کے ہمراہ آتی ہیں، عدالت کے باہر پریس کانفرنس میں نیب کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر بھی کرتی ہیں۔  
نیب نے درخواست میں کہا کہ ’احتساب عدالت نے مریم نواز کو سات سال قید اور 20 لاکھ پائونڈ جرمانے کی سزا سنائی۔ مریم نواز کو کوئی بھی عوامی عہدہ رکھنے کے لیے نااہل قرار دیا گیا۔‘
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ’جولائی 2018 کو سنائی گئی سزا کے خلاف اپیل تاحال زیر التوا ہے جبکہ اپیل پر گذشتہ آٹھ سماعتوں میں پانچ مرتبہ اپیل کنندگان کی طرف سے التوا مانگی گئی ہے۔‘
نیب نے استدا کی کہ ستمبر 2018  کو سزا معطل کر کے ضمانت دیے جانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ 

شیئر: