Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کارکردگی بہتر نہ ہوئی تو ورلڈ کپ میچز نہیں کھیلوں گا: اوئن مورگن

اوئن مورگن نے رواں برس انگلینڈ کی جانب سے سات ٹی 20 اننگز میں صرف 82 رنز بنائے ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان اوئن مورگن نے کہا ہے کہ اگر انہوں نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں اپنی کارکردگی بہتر نہیں کی تو وہ خود کو ڈراپ کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 35 سالہ اوئن مورگن نے رواں برس انگلینڈ کی جانب سے سات ٹی 20 اننگز میں صرف 82 رنز بنائے ہیں۔
اس کے علاوہ حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والی انڈین پریمیئر لیگ میں انہوں نے 11.08 کی ایورج سے 133 رنز بنائے تھے۔ تاہم انہوں نے کلکتہ نائٹ رائڈز کو فائنل تک پہنچایا تھا۔
اوئن مورگن ایک اچھے سٹرائیکر ہیں۔ وہ سکورنگ ریٹ کو تیزی سے بڑھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جیسا کہ 107 ٹی 20 انٹرنیشنلز میں ان کے 138.25 کے سٹرائیک ریٹ سے ظاہر ہوتا ہے۔
تاہم ٹی 20 میچز سے دستبردار ہونے کے بارے میں انہوں نے منگل کو ایک آن لائن کانفرنس میں بتایا کہ ’یہ ہمیشہ ایک آپشن ہو سکتا ہے۔ میں ٹیم کے ورلڈ کپ جیتنے کے راستے میں نہیں آؤں گا۔‘
آئر لینڈ کے سابق کھلاڑی اوئن موگن کی قیادت میں دو سال قبل انگلینڈ نے 50 اوورز پر مشتمل ورلڈ کپ جیتا تھا۔
پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے کم رنز بنائے ہیں لیکن میری کپتانی اچھی رہی ہے۔ میں ہمیشہ دونوں کو الگ الگ لے کر چلا ہوں اور دونوں کو الگ الگ چیلنجز کی طرح لیا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’بولر نہ ہونے اور عمر میں تھوڑا زیادہ ہونے کی وجہ سے میں فیلڈ میں زیادہ نہیں کر پا رہا۔ مجھے بطور کپتان اپنا کردار اچھا لگتا ہے۔‘
پیر کو وارم اپ میچ میں انڈٰیا کے ہاتھوں انگلینڈ کی شکست کے بعد اوئن مورگن نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔ سنیچر کو ان کی ٹیم کا ویسٹ انڈیز کے ساتھ پہلا باضابطہ میچ ہے۔
 اوئن مورگن کے مطابق ’جہاں تک میری بیٹنگ کا تعلق ہے، میں یہاں نہ ہوتا اگر میں نے اپنی کارکردگی بہتر نہیں کی ہوتی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ٹی 20 کی نوعیت اور میں کس نمبر پر بیٹنگ کر رہا ہوں، کا مطلب ہے کہ مجھے کئی ہائی رسک آپشنز اختیار کرنے پڑ رہے ہیں اور مجھے اس کو تسلیم کرنا ہے۔۔۔ تو میں وہ رسک لینا جاری رکھوں گا اگر ٹیم کو اس کی ضرورت ہوئی۔ اگر ان کو ضرورت نہ ہوئی تو میں نہیں لوں گا۔‘
پانچ سال قبل ٹی 20 کے حالیہ ایڈیشن میں انگلینڈ جیت کے دہانے پر تھا۔ تاہم ویسٹ انڈیز کے کارلوس بریتھویٹ نے آخری اوور میں لگاتار چار چھکے لگا کر جیت اپنی ٹیم کے نام کر لی تھی۔

اون مورگن نے گذشتہ دو سالوں کا بیشتر حصہ سخت ببل قوانین کے تحت گزارا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

تاہم منگل کو اون مورگن کا کہنا تھا کہ جو ہوا تھا اس کو تسلیم کرنے میں انہیں ’تقریباً چھ سے سات ماہ‘ لگے تھے۔
’وہ سب سے زیادہ ناقابل یقین کھیل تھا تھا، جیسا آپ نے کبھی نہیں دیکھا ہوگا۔ وہ کوئی ایسا کھیل نہیں تھا جسے آپ بھول جائیں۔ کسی کھلاڑی کے لیے اپنی ٹیم کی جیت کے لیے لگاتار چار چھکے مارنا اپنے آپ میں ہی ایک بہت اچھا احساس ہے۔ میں نے بھی اسے اسی نظر سے دیکھا ہے۔‘
اون مورگن نے گذشتہ دو سالوں کا بیشتر حصہ سخت ببل قوانین کے تحت گزارا ہے جو کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔

اون مورگن نے پانچ سال قبل کے میچ میں کارلوس بریتھویٹ کی کارکردگی کو سراہا۔  فائل فوٹو: روئٹرز

متحدہ عرب امارات اور عمان میں وہ کچھ کھلاڑیوں کے اہلِ خانہ کے ساتھ تھے۔ تاہم ان کا سوال تھا کہ یہ پابندیاں کب تک رہیں گی۔
’ہاں وہ نرمی لارہے ہیں لیکن اب بہت زیادہ وقت ہوگیا ہے کہ ہم ان (قوانین) پر عمل پیراں ہیں۔‘
اون مورگن کا مزید کہنا تھا کہ ’میرا نہیں خیال یہ زیادہ وقت تک چل سکے گا کیونکہ یہ ہو نہیں سکتا کہ آپ انسانوں کو کہیں کہ ایسا کرتے ہوئے اچھی کارکردگی دکھائیں۔‘

شیئر: