Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’امیر ہونا غریب ہونے سے زیادہ مشکل‘، روحیل حیات کا ’فلسفہ‘

روہیل حیات نے کہا کہ ’اگر میرے پاس کچھ نہ بچا تو میں کسی مزار پر چلا جاوں گا۔‘ (فوٹو اے ایف پی)
پاکستان کے میوزک کمپوزر روحیل حیات کی جانب سے ’امیر ہونے کو غریب ہونے سے زیادہ مشکل‘ کہا گیا تو سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے ان کے اس بیان پر تبصروں کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا۔
کیا واقعی امیر ہونا غریب ہونے سے زیادہ مشکل ہو سکتا ہے؟ روہیل حیات کے اس بیان میں کس حد تک حقیقت ہے؟ روحیل حیات نے ایسا بیان کیوں دیا؟ اسی طرح کے کچھ سوالات کے ساتھ سوشل میڈیا پر ایک بحث جاری ہے۔ 
اتوار کے روز روحیل کی حیات کی جانب سے ٹویٹ کی گئی جس میں انہوں نے کہا کہ ’مزدور سے لے کر لیڈر تک جو شخص بھی فرقہ واریت میں حصہ لیتا ہے اور سیاست کو سماجی ہم آہنگی پر ترجیح دیتا ہے وہ دراصل ہمیں کمزور کر رہا ہے۔ اتحاد کی مثال بنیں اور اختلاف کرنا سیکھیں۔
روحیل حیات کی اس ٹویٹ کے جواب میں ایک ٹوئٹر صارف نے وزیراعظم  کا حوالہ دیتے ہوئے تبصرہ کیا جس کے جواب میں روہیل حیات نے کہا ہے کہ ’ہمارے وزیراعظم اس ملک کی سیاست کا حصہ ہیں۔ ہم ان سے کچھ مختلف کرنے کی کیسے امید رکھ سکتے ہیں؟‘
روحیل حیات نے جواب میں مزید کہا کہ ’جب انہیں جاہل عوام سے نمٹنا ہو جو وہی کچھ دیکھنا چاہتے ہیں جو چل رہا ہے۔ لوگوں کو پہلے خود کو تبدیل کرنا ہوگا جو وہ اپنے لیڈر سے توقع کرتے ہیں۔
ٹوئٹر صارف عدنان نور نے سلیبرٹیز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر یہ سچ بولنے لگ جائیں تو بھی ایک بڑی تبدیلی آ سکتی ہے۔ یہ ہمیشہ موجودہ حکومت کی طرف داری کرتے ہیں۔ یہ اُس حکومت کو اس وقت تک سپورٹ کرتے ہیں جب تک کوئی نئی حکومت نہ آجائے۔ روہیل اس کی ایک زندہ مثال ہیں۔ یہ خاص طور پر اس دور حکومت میں غریبوں کے مسائل کے بارے میں نہیں جانتے۔‘
دنیا بھر میں غربت اور اپنے تجربات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے روہیل حیات نے لکھا کہ ’میں اتنے غریب لوگوں سے ملتا ہوں جتنا کوئی سوچ سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں دنیا بھر میں ہونے والی غربت کے بارے میں بھی جانتا ہوں۔ ہمارے پاس خدا کا شکر ادا کرنے کے لیے بہت کچھ ہے، اور لوگوں کو خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ آپ میرے بارے میں اتنا کچھ کیسے جانتے ہیں؟
ٹوئٹر صارف آصف نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ ’وہ یہ کیسے کر لیتے ہیں۔ جس کے جواب میں روہیل حیات لکھتے ہیں کہ ’میں آگے بھی بڑھ سکتا ہوں، لیکن آپ بہک جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’میں یہ نہیں کہہ رہا کہ غریب ہونا مشکل نہیں ہے، لیکن بعض اوقات امیر ہونا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ یہ سب اس شخص کی ذہنیت پر منحصر کرتا ہے جو ان حالات سے گزر رہا ہو۔
ٹوئٹر صارف منصور کے تبصرے پر انہوں نے لکھا کہ ’آپ نے میرے بیان کی کو غلط سمجھا ہے۔ مجھے نہیں پتا میرے پاس جنوری 2022 کے بل دینے کے پیسے ہیں بھی یا نہیں۔ میں مذاق نہیں کر رہا۔ جب میرے پاس پیسے ہوتے ہیں میں مہنگی چیزیں خریدتا ہوں۔ میں انہیں بیچ دوں گا اور کام چلا لوں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر میرے پاس کچھ نہ بچا تو میں کسی مزار پر چلا جاؤں گا۔ جہاں کوئی دباؤ کوئی پریشانی نہیں۔
روحیل حیات کے اس تبصرے پر کئی صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور بعض نے یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ ایک دن کسی بے گھر کے ساتھ گزار کر دیکھیں تاکہ انہیں مشکلات کا اندازہ ہو سکے۔

آل ٹو ہیومن کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ ’وہ اچھا وقت تھا جب گلوکار، کرکٹرز وغیرہ کو صرف ان کی انٹرٹینمنٹ کی وجہ سے یاد رکھا جاتا تھا، ہمیں ان کی ’فلاسفی‘ برداشت نہیں کرنا پڑتی تھی۔‘

شیئر: