پاکستان کے میوزک کمپوزر روحیل حیات کی جانب سے ’امیر ہونے کو غریب ہونے سے زیادہ مشکل‘ کہا گیا تو سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے ان کے اس بیان پر تبصروں کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا۔
کیا واقعی امیر ہونا غریب ہونے سے زیادہ مشکل ہو سکتا ہے؟ روہیل حیات کے اس بیان میں کس حد تک حقیقت ہے؟ روحیل حیات نے ایسا بیان کیوں دیا؟ اسی طرح کے کچھ سوالات کے ساتھ سوشل میڈیا پر ایک بحث جاری ہے۔
اتوار کے روز روحیل کی حیات کی جانب سے ٹویٹ کی گئی جس میں انہوں نے کہا کہ ’مزدور سے لے کر لیڈر تک جو شخص بھی فرقہ واریت میں حصہ لیتا ہے اور سیاست کو سماجی ہم آہنگی پر ترجیح دیتا ہے وہ دراصل ہمیں کمزور کر رہا ہے۔ اتحاد کی مثال بنیں اور اختلاف کرنا سیکھیں۔‘
Anyone, from labour to leader, who participates in divisive narratives and puts politics above communal harmony, is actually contributing towards our own weakness. Become an example of unity and learn to celebrate diversity. Remember, ‘together we stand, divided we fall’.#unity
— Rohail Hyatt (@rohailhyatt) October 17, 2021
روحیل حیات کی اس ٹویٹ کے جواب میں ایک ٹوئٹر صارف نے وزیراعظم کا حوالہ دیتے ہوئے تبصرہ کیا جس کے جواب میں روہیل حیات نے کہا ہے کہ ’ہمارے وزیراعظم اس ملک کی سیاست کا حصہ ہیں۔ ہم ان سے کچھ مختلف کرنے کی کیسے امید رکھ سکتے ہیں؟‘
روحیل حیات نے جواب میں مزید کہا کہ ’جب انہیں جاہل عوام سے نمٹنا ہو جو وہی کچھ دیکھنا چاہتے ہیں جو چل رہا ہے۔ لوگوں کو پہلے خود کو تبدیل کرنا ہوگا جو وہ اپنے لیڈر سے توقع کرتے ہیں۔‘
‘Our’ PM is part of the political landscape of this country. Why would we expect him to behave differently from the rest when he has to cater to a jahil awam who want exactly the show that is put on. People must first become the change they demand from their leaders
— Rohail Hyatt (@rohailhyatt) October 17, 2021
ٹوئٹر صارف عدنان نور نے سلیبرٹیز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر یہ سچ بولنے لگ جائیں تو بھی ایک بڑی تبدیلی آ سکتی ہے۔ یہ ہمیشہ موجودہ حکومت کی طرف داری کرتے ہیں۔ یہ اُس حکومت کو اس وقت تک سپورٹ کرتے ہیں جب تک کوئی نئی حکومت نہ آجائے۔ روہیل اس کی ایک زندہ مثال ہیں۔ یہ خاص طور پر اس دور حکومت میں غریبوں کے مسائل کے بارے میں نہیں جانتے۔‘
If our so called celebrities start speaking truth, this will be a huge change. They always give favours to sitting govt. They support them untill new one comes. Rohail is the living example. He does not know sufferings of the poor especially during this regime.
— Adnan Noor (@Not_your_A) October 18, 2021
دنیا بھر میں غربت اور اپنے تجربات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے روہیل حیات نے لکھا کہ ’میں اتنے غریب لوگوں سے ملتا ہوں جتنا کوئی سوچ سکتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں دنیا بھر میں ہونے والی غربت کے بارے میں بھی جانتا ہوں۔ ہمارے پاس خدا کا شکر ادا کرنے کے لیے بہت کچھ ہے، اور لوگوں کو خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ آپ میرے بارے میں اتنا کچھ کیسے جانتے ہیں؟‘
I interact with more poor people than most people will ever imagine. I also know poverty around the world. We have a lot to be thankful for and all the people who remain thankful to God, stay blessed and content. How do you know anything about me at all? Imagination?
— Rohail Hyatt (@rohailhyatt) October 18, 2021
ٹوئٹر صارف آصف نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ ’وہ یہ کیسے کر لیتے ہیں۔ جس کے جواب میں روہیل حیات لکھتے ہیں کہ ’میں آگے بھی بڑھ سکتا ہوں، لیکن آپ بہک جائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں یہ نہیں کہہ رہا کہ غریب ہونا مشکل نہیں ہے، لیکن بعض اوقات امیر ہونا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ یہ سب اس شخص کی ذہنیت پر منحصر کرتا ہے جو ان حالات سے گزر رہا ہو۔‘
I can go on and on but I hope you get the drift. I’m not saying being poor isn’t hard, but being rich can be harder at times. Totally depends on the mindset of the person experiencing that state..
— Rohail Hyatt (@rohailhyatt) October 18, 2021
ٹوئٹر صارف منصور کے تبصرے پر انہوں نے لکھا کہ ’آپ نے میرے بیان کی کو غلط سمجھا ہے۔ مجھے نہیں پتا میرے پاس جنوری 2022 کے بل دینے کے پیسے ہیں بھی یا نہیں۔ میں مذاق نہیں کر رہا۔ جب میرے پاس پیسے ہوتے ہیں میں مہنگی چیزیں خریدتا ہوں۔ میں انہیں بیچ دوں گا اور کام چلا لوں گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر میرے پاس کچھ نہ بچا تو میں کسی مزار پر چلا جاؤں گا۔ جہاں کوئی دباؤ کوئی پریشانی نہیں۔‘
Wrong assessment. I don’t know if I’ll have enough money to pay my bills in January ‘22. I’m not joking. Nor am I bothered. When I had the money, I bought expensive things. I’ll sell them or I’ll get work IA. If I totally run dry, I’ll be fed at a mazaar. No stress, no worry!
— Rohail Hyatt (@rohailhyatt) October 18, 2021