Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

500 ڈالر سے زائد کی خرید وفروخت پر بائیومیٹرک تصدیق، نادرا سسٹم تاحال غیرفعال

500 ڈالر سے زائد کی خرید و فروخت پر بائیو میٹرک تصدیق کروانا لازم ہوگا۔ (فوٹو اے ایف پی)
حکومت کی جانب سے اوپن کرنسی مارکیٹ میں 500 ڈالر سے زائد کی خرید و فروخت پر بائیو میٹرک تصدیق کی پابندی کا اطلاق تو ہو چکا تاہم اس بارے میں نادرا کا مروجہ سسٹم تا حال فعال نہیں ہو سکا جس کے باعث کرنسی ایکسچینج کا کاروبار متاثر ہوا ہے۔
فاریکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان نے اردو نیوز کو بتایا کہ نادرا کا سسٹم تا حال فعال نہیں ہو سکا جس کے باعث اوپن مارکیٹ میں کرنسی ایکسچینج کا کاروبار 90 فیصد تعطل کا شکار ہے۔
’آج بھی سسٹم فعال نہیں ہوا، جس وجہ سے لوگ خرید و فروخت کرنے سے قاصر ہیں۔‘
واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ 500 ڈالر سے زائد کی خرید و فروخت پر بائیو میٹرک تصدیق کروانا لازم ہوگا۔
یہ اقدام ڈالر کی بلیک مارکیٹ میں فروخت اور مبینہ طور پر افغانستان سمگلنگ کو روکنے کی غرض سے کیا گیا ہے۔ 
مزکورہ حکم نامے کے بعد سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی خرید و فروخت رک گئی ہے۔
ملک بوستان کا کہنا تھا کہ تمام کرنسی ایکسچینجز پر بائیو میٹرک تصدیق کے حوالے سے انتظامات کیے جا چکے ہیں، اب نادرا کی جانب سے سسٹم انٹیگریشن کا انتظار ہے۔‘
ملک بوستان نے بتایا کہ نادرا حکام سے فاریکس ڈیلرز کے مذاکرات جاری ہیں، اور نادرا کے سسٹم کو سنیچر سے تجرباتی بنیادوں پر چلایا جائے گا تاہم اس کا مکمل نفاذ اگلے ہفتے میں ہی ممکن ہو سکے گا۔

حکومت کے احکامات کے بعد سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی خرید و فروخت رک گئی ہے۔ (فوٹو اے ایف پی)

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’بائیو میٹرک تصدیق کا سسٹم نافذ ہونے سے فاریکس ڈیلرز سے ہونے والی انکوائری میں کمی آئے گی، کیونکہ ابھی تو تمام تر الزام کرنسی ایکسچینج مالکان کے ذمہ آتے تھے، اور بسا اوقات اگر ڈالر کی خرید و فروخت کرنے والوں کی نشاندہی ہو بھی جائے تو وہ ماننے سے انکار کر دیتے تھے کہ انہوں نے اتنی تعداد میں ڈالر خریدے۔ البتہ بائیو میٹرک تصدیق کے بعد انکار ممکن نہ ہوگا۔‘
البتہ، ان کا یہ ضرور کہنا تھا کہ سسٹم نافذ ہونے تک کاروبار شدید مندی کا شکار ہے کیونکہ تمام افراد نے ہی ڈالر کی خرید و فروخت روک دی ہے۔

شیئر: