Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یومیہ 300 ریال خرچ کرکے 16 یورپی شہروں کی سیر، مگر کیسے؟

سعودی سیاح نے 31 روز کے دوران  9 یورپی ممالک کے 16 شہروں کی سیاحت کی۔ (فوٹو سبق)
ایک سعودی سیاح ایمن اشی نے یومیہ  300 ریال خرچ کرکے ایک ماہ کے دوران 16 یورپی شہروں کی سیاحت کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق یورپی ممالک اور ان کے شہروں کی سیاحت کرنے والوں کا  شکوہ ہے کہ یورپ بڑا مہنگا ہے۔ یورپی شہروں میں کھانے پینے، رہائش اور ٹرانسپورٹ پر بڑا خرچ آتا ہے۔ 
سعودی سیاح ایمن اشی نے اس حوالے سے اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’مہنگائی کی باتیں سنی تھیں مگر اس کی پیشگی تیاری کرلی تھی۔ اگر یورپی شہروں کی سیاحت کے لیے نکلنے والے ضروری باتوں کا اہتمام کرلیں تو ایسی صورت میں ضرورت سے زیادہ سیاحتی لاگت سے بچ سکتے ہیں۔‘
سعودی سیاح کا کہنا ہے کہ ’31 روز کے دوران  9 یورپی ممالک کے 16 شہروں کی سیاحت کی۔ بیشتر سیاحتی مقامات دیکھے۔ فرانس، جرمنی، سوئٹزرلینڈ، آسٹریا، سلواکیہ، ہنگری، چیک، ہالینڈ اور بیلجیئم جانے کا موقع ملا۔‘
ایمن اشی نے بتایا کہ سیاحت کے دوران مقامی کمپنیوں کے بجائے انٹرنیشنل کمپنیوں سے انٹرنیٹ پیکیج خریدے، انٹرنیشنل کمپنیاں انٹرنیٹ میں زیادہ گنجائش دیتی ہیں۔ 
’بیشتر یورپی ممالک کے پبلک مقامات قابل دید ہیں جہاں آپ اپنا اچھا وقت گزار سکتے ہیں۔ یہاں موسیقار، اداکار اور آرٹسٹ موجود ہوتے ہیں۔ آپ ان کے پروگرام مفت میں دیکھیں کوئی لاگت نہیں آئے گی۔ کھانے ریستورانوں کے بجائے پبلک مقامات سے خریدے جائیں جو کافی سستے ہوتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آمد ورفت میں پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کریں۔ اس کے دو فوائد ہیں ایک تو یہ کہ پبلک ٹرانسپورٹ کا خرچ کم ہوتا ہے۔ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ  پبلک ٹرانسپورٹ سے آپ زیادہ مقامات کی سیر کرسکتے ہیں۔ 24 گھنٹے کے لیے بس کا ٹکٹ 57 ریال میں مل جاتا ہے۔ ٹرام یا میٹرو یا بس کا چوبیس گھنٹے کا ٹکٹ 9 یورو یا 72 گھنٹے کا ٹکٹ 17 یورو میں دستیاب ہے۔‘
ایمن کے مطابق ’یورپی ممالک میں سائیکل  کا رواج عام ہے۔ آپ سائیکل کا استعمال کریں۔ موسم گرما میں سائیکل سے سفر کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ آپ آس پاس کے مناظر سے لطف اٹھا سکتے ہیں۔‘
ایمن نے ایک مشورہ یہ دیا کہ  یورپی شہروں کی سیاحت پر جانے والے سفری بیگ کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں۔ بیگ میں 25 کلو سے زیادہ سامان نہ رکھیں۔

سفر کے لیے پیشگی تیاری کی جائے- (فوٹو سبق)

’فوڈ بکس ہمراہ رکھیں۔ پلاسٹک کا چوکور فوڈ بکس رکھا جائے۔ یہ پندرہ سینٹی میٹر سے زیادہ اونچا نہ ہو تاکہ سفری بیگ میں رکھتے وقت زیادہ جگہ نہ گھیرے۔‘
ملبوسات کے  بارے میں ایمن کا کہنا ہے کہ ’معمولی کپڑے سفر میں ساتھ لے جائیں۔ انہیں دھلوانے کے لیے ہوٹل سے سپیشل سروس باآسانی مل جاتی ہے۔‘
ایمن نے یورپی ممالک کے  دارالحکومتوں میں شاہی محلات کی سیاحت سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بہتر یہ ہوگا کہ شاہی محل کے اطراف کے علاقے سے لطف اندوز ہوں۔ ان کے مفت پارکوں کی سیر کریں۔ کسی بھی شاہی محل کو اندر سے دیکھنے  کےلیے کم از کم 18 یورو کا ٹکٹ خریدنا پڑتا ہے۔
’یورپی ممالک میں سرخ رنگ کی سیاحتی بس کا انتظام ہے۔ اسے استعمال کریں ٹورسٹ گائیڈ کے ساتھ گروپ میں سفر کریں۔ بیشتر ملکوں میں ٹورسٹ گائیڈ کی ترجمانی کی سہولت عربی زبان میں ہیڈ فون کے  ذریعے مہیا ہے۔‘
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: