Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نور مقدم کیس: ملزمان کی سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کرنے کی درخواست مسترد

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم کیس میں ملزمان کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج اور فرد جرم چیلنج کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ 
عدالت کی جانب سے پراسیکیوٹر کو گواہان کے بیانات کی کاپیاں فراہم کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
عدالت نے ملزمان کو ریکارڈ کیے گئے تمام بیانات کا جائزہ لینے کے لیے مناسب موقع دینے کی بھی ہدایت کی ہے۔ 
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم جی کے وکیل کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت گوہان کے تمام ریکارڈ کیے گئے بیانات فراہم کرنے کی استدعا کی گئی تھی جبکہ درخواست میں ریکارڈ فراہم نہ کرنے کی وجہ سے فرد جرم عائد کرنے کو بھی چیلنج کر رکھا تھا۔ 
خیال رہے کہ نور مقدم قتل کیس میں اسلام آباد کی ضلعی عدالت میں ٹرائل کا باقائدہ آغاز گذشتہ ہفتے ہو گیا تھا جس میں استغاثہ کے گواہ کا بیان قلمبند کیا گیا۔
نور مقدم کیس میں بدھ کو استغاثہ کے مزید گواہان کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے جبکہ ٹرائل کورٹ نے مرکزی ملزم کی والدہ عصمت آدم جی کی درخواست پر وقوعے والے گھر کو بھی استعمال کرنے کی اجازت دے دی تھی۔ 
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ضلعی عدالت کو آٹھ ہفتوں میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔

شیئر: