Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نور مقدم کیس: تھراپی ورکس ملازمین کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت ملتوی

وکیل نے کہا کہ ’چھ میں سے صرف ایک ملزم کے وکیل موجود نہیں (فوٹو اے ایف پی)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں تھراپی ورکس کے مالک اور ملازمین کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی ہے۔
ایک ملزم کے وکیل کی لاہور میں مصروفیات کے باعث التوا کی درخواست منظور کر لی گئی۔
جمعرات کو جسٹس عامر فاروق نے نور مقدم قتل کیس میں تھراپی ورکس کے مالک اور ملازمین کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت کی۔
 تھراپی ورکس کے مالک اورملازمین سمیت تمام نامزد ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔
تاہم تھراپی ورکس کے مالک طاہر ظہور کے وکیل عدالت میں پیش نہ ہوئے اورالتوا کی درخواست دی۔
ملزم طاہر ظہور نے کہا کہ ’وکیل صاحب نے لاہور عدالت میں پیش ہونا تھا اس لیے نہیں آسکے۔‘
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ’یہاں ضمانت منسوخی کا معاملہ تھا کیا اس لیے پیش نہیں ہوئے؟ لاہور چلے گئے وہ، یہاں کا تو سوچا ہو گا پھر سہی۔‘
وکیل نے کہا کہ ’چھ میں سے صرف ایک ملزم کے وکیل موجود نہیں، باقی پٹیشنرز کی طرف سے میں عدالت میں موجود ہوں۔‘
وکیل نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ ’ٹرائل کورٹ نے کل ایک گواہ کا بیان قلمبند کر لیا ہے۔‘
عدالت نے التوا کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

ملزم جمیل احمد کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ


شوکت مقدم کے وکیل نے کہا کہ ’درخواست گزار جمیل کے خلاف چارج فریم ہو چکا ہے، جمیل کا مالی اور چوکیدار تک کے ساتھ رابطہ تھا۔(فوٹو: ٹوئٹر)

نور مقدم قتل کیس میں گرفتار ایک اور ملزم جمیل احمد کی درخواست ضمانت پر بھی فیصلہ محفوظ ہو گیا۔
درخواست گزار جمیل احمد کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے ٹرائل کورٹ کی ضمانت منسوخی کا فیصلہ عدالت کو پڑھ کر سنایا اور کہا کہ ایف آئی آر میں مالی اور چوکیدار کا حوالہ ہے مگر میرے موکل کے حوالے سے کچھ نہیں۔
اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ کے درخواست گزار نے 161 کا بیان ریکارڈ کرایا ؟ وکیل کا جواب تھا کہ ’جی موکل نے بیان ریکارڈ کرایا ہے۔‘
شوکت مقدم کے وکیل نے کہا کہ ’درخواست گزار جمیل کے خلاف چارج فریم ہو چکا ہے، جمیل کا مالی اور چوکیدار تک کے ساتھ رابطہ تھا۔‘
’درخواست گزار کی موقعہ واردات کے گھر پر موجودگی ثابت ہے۔ اس کے کیس میں اغوا اور جبری گمشدگی کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں جس کی سزا 10 برس ہے۔‘
’سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق جب مقتولہ گھر آتی ہے تو اس کو رات واپس نہیں جانے دیا جاتا۔‘
شوکت مقدم کے وکیل نے عدالت سے استدعا کہ درخواست گزار جمیل تو موقع واردات پر خود موجود تھا، ضمانت کی درخواست مسترد کیا جائے۔
بعد ازاں شوکت مقدم کے وکیل کی جانب سے چارج فریم کی کاپی عدالت کو فراہم کی گئی۔
عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

 

شیئر: