Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین کے ساتھ کشیدگی، تائیوان ریزرو فورسز کی ٹریننگ بڑھائے گا

2016 کے بعد چین کی تائیوان کی جانب پالیسی میں شدت آئی (فوٹو اے پی)
چین کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے دوران تائیوان کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ وہ اگلے برس اضافی فورسز کی ٹریننگ بڑھا دیں گے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین کے قومی دن کے موقع پر اس کے 38 جنگی طیارے تائیوان کے دفاعی زون میں سے گزرے۔
چین کی فوجی طاقت کا یہ مظاہرہ تائیوان کے جزیرے کے قریب کیا گیا جہاں ایک جمہوری نظام حکومت قائم ہے تاہم چین ک دعویٰ ہے کہ یہ علاقے اس کا حصہ ہے۔
تائیوان کے وزیر دفاع چیو کیو چینگ نے گذشتہ ماہ اس صورتحال کو 40 برسوں میں سنگین ترین قرار دیتے ہوئے مقامی طور پر تیار کردہ ہتھیاروں کی پیداوار میں اضافے کی بات کی تھی۔
فورسز کی تربیت کے اس نئے پروگرام کے تحت ایک لاکھ دس ہزار ریزرو فوجیوں میں سے 13 فیصد کو تربیت دی جائے گی اور اس میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔
چین کی حکومت کئی بار یہ اعلان کر چکی ہے کہ وہ تائیوان کو اپنے ملک میں شامل کرے گی۔
سنہ 2016 کے بعد چین کی تائیوان کی جانب پالیسی میں شدت آئی ہے اور اس کی وجہ وہاں صدر سائی انگ وین ہیں جن کا کہنا ہے کہ تائیوان پہلے سے ہی ’خودمختار‘ ہے۔
گذشتہ برس چین کے فوجی جہازوں نے تائیوان کے دفاعی زون کی 380 بار خلاف ورزی کی جبکہ رواں سال کے نو ماہ کے دوران یہ خلاف ورزیاں 500 سے بڑھ چکی ہیں۔
چین نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو تائیوان پر طاقت کے زور پر قبضہ کیا جائے گا، جبکہ تائیوان کا کہنا ہے کہ وہ ایک خودمختار ملک ہے اور وہ اپنی آزادی اور جمہوریت کا دفاع کرے گا۔

شیئر: