Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی نژاد کھلاڑی سے ’نسل پرستانہ‘ سلوک: ہیڈنگلے میں انٹرنیشنل میچزپر پابندی

عظیم رفیق نے انکشاف کیا تھا کہ انگلش کاؤنٹی کلب یارکشائر کے لیے کھیلتے ہوئے ان کو نسل پرستی پر مبنی باتیں سننے کو ملی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان اوئن مورگن نے کہا ہے کہ کرکٹ میں نسل پرستی کے خلاف جنگ ’ہمارے کیریئر یا کسی بھی ٹرافی‘ سے بڑی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انگلش کرکٹ اس وقت مشکلات کا شکار ہوئی جب پاکستانی نژاد آف سپنر عظیم رفیق نے یارکشائر پر نسل پرستی سے مناسب طریقے سے نمٹنے میں ناکامی کا الزام لگایا۔
عظیم رفیق نے انکشاف کیا تھا کہ انگلش کاؤنٹی کلب یارکشائر کے لیے کھیلتے ہوئے ان کو نسل پرستی پر مبنی باتیں سننے کو ملی۔
نسل پرستی کے الزامات کے بعد انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے لیڈز کے ہیڈنگلے گراؤنڈ پر بین الاقوامی میچز کی میزبانی کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ نے کلب پر نسل پرستی کے کیس سے نمٹنے سے متعلق تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ’مکمل طور ناقابل قبول‘ اور ’حقارت آمیز معاملہ‘ ہے۔
دوسری جانب یارکشائر کے چیئرمین روجر ہٹن نے نسلی پرستی کے ایشو پر استعفیٰ دے دیا ہے۔
روجر ہٹن، جن پر کلب کے چیئرمین کے طور پر مستعفی ہونے کا دباؤ تھا، نے 30 سالہ پاکستانی نژاد کھلاڑی عظیم رفیق سے غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔
بی بی سی کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ کلب کو شروع ہی میں نسلی پرستی کے سنگین الزامات کو تسلیم کر لینا چاہیے تھا۔
ورلڈ کپ میں مورگن کی ٹیم، جس میں پاکستانی نژاد یارکشائر کے کھلاڑی عادل راشد شامل ہیں، نسل پرستی کے خلاف متحرک ہے۔
’میں اس اہم تبدیلی کا حصہ رہا ہو جس کے بارے میں ہم محسوس کرتے ہیں کہ ایسا کچھ سامنے آئے گا جو ہمارے کیریئرز اور کسی بھی ٹرافی کے جیتنے سے بڑا ہوگا۔‘
33 سالہ راشد انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے لیے ایک اہم کھلاڑی ہیں۔
وہ 2006 سے یارکشائر کے لیے کھیل رہے ہیں۔ جمعرات کو عظیم رفیق کے معاملے میں نادانستہ طور پر ان کا نام آگیا۔

مائیکل وان نے نسل پرستی پر مبنی تبصرے کی تردید کی  ہے۔ (فوٹو: کرک انفو)

انگلینڈ اور یارکشائر کے سابق کپتان مائیکل وان نے ایک کالم میں نسل پرستی پر مبنی تبصرے سے متعلق لکھا کہ وہ اس سے مکمل طور پر انکار کرتے ہیں کہ انہوں نے کھلاڑیوں کے خلاف کچھ بولا ہو۔
’میں یہ ثابت کرنے کے لیے آخر تک لڑوں گا کہ میں وہ آدمی نہیں ہوں۔‘
انہوں نے ایشیائی کھلاڑیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’تم لوگ بہت سارے ہو، ہمیں اس بارے میں کچھ کرنا پڑے گا۔‘
انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ انہیں بالکل بھی فکر نہیں کہ ورلڈ کپ میں راشد کا کردار تنازع کی وجہ سے متاثر ہوگا۔

شیئر: