Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیجنگ اولمپکس کے سفارتی بائیکاٹ پر غور کر رہے ہیں: صدر بائیڈن

سرمائی اولمپکس گیمز چین کے دارالحکومت بیجنگ میں اگلے سال فروری میں منعقد ہوں گے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکہ بیجنگ میں منعقد ہونے والے سرمائی اولمپک گیمز کے سفارتی بائیکاٹ ہر غور کر رہا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ ملاقات میں صدر جو بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ بیجنگ اولمپکس کے سفارتی بائیکاٹ پر غور کر رہے ہیں۔
سرمائی اولمپکس چین کے دارالحکومت بیجنگ میں اگلے سال فروری میں منعقد ہوں گے۔
بائیڈن کا بیان چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ  پیر کے دن ہونے والی ورچول میٹنگ کے بعد سامنے آئی ہے جس کے دوران دونوں رہنماؤں نے کہا تھا کہ وہ حادثاتی تصادم سے بچنے اور خطے میں استحکام یقینی بنانا چاہتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے حکام نے بتایا تھا کہ اولمپکس کے بائیکاٹ کا ایشو صدر شی اور بائیڈن کے درمیان میٹنگ کے دوران نہیں اٹھایا گیا تھا۔
تاہم بائیڈن پر اندرون ملک بہت زیادہ دباؤ ہے کہ وہ چین کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سخت موقف اپنائے۔
خیال رہے منگل کو امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا تھا کہ واشنگٹن بیجنگ سرمائی اولمپک گیمز کے سفارتی بائیکاٹ پر غور کر رہی ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں سینئر حکام کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ توقع ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن جلد ہی امریکی حکام کو گیمز میں نہ بھیجنے کی سفارش کی منظوری  دیں گے۔
خیال رہے وائٹ ہاؤس عام طور پر اولمپکس کی افتتاحی اور اختتامی تقریبات میں ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھیجتا ہے۔ اگر صدر بائیڈن اولمپکس گیمز کے سفارتی بائیکاٹ کا فیصلہ کرتا ہے تو واشنگٹن اپنا وفد بیجنگ نہیں بھیجے گا۔

شیئر: