Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پی ٹی آئی اور طالبان حکومت میں مشابہت‘ کا تبصرہ، سرکاری افسر کے خلاف انکوائری

وزیراعظم عمران خان کے ماتحت کابینہ ڈویژن کے گریڈ 21 کے افسر کی جانب سے سوشل میڈیا پر تبصرے کا نوٹس لیتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔  
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس کے مطابق ’کابینہ ڈویژن کے  گریڈ 21کے سرکاری افسر حماد شمیمی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر انتہائی قابل اعتراض تبصرہ کیا ہے جو کہ سرکاری ملازمت کے رولز اینڈ ریگولیشنز 1964 کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔‘ 
نوٹس کے مطابق مذکورہ افسر کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’پی ٹی آئی اور طالبان میں ایک مشابہت یہ بھی ہے کہ دونوں حکومت ملنے کے بعد سوچ رہے ہیں کہ اسے چلانا کیسے ہے۔‘  
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے مذکورہ افسر کے خلاف کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے ثنا اللہ عباسی  کو انکوائری افسر مقرر کیا گیا ہے۔
ڈی جی ایف آئی اے کو کابینہ ڈویژن کے جوائنٹ سیکرٹری حماد شمیمی کے خلاف سول سرونٹ رولز کی خلاف ورزی پر  60 روز میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 
’سرکاری افسر کے خلاف سول سرونٹ رولز 10 اور 12 کے تحت انکوائری کا حکم دیا گیا ہے اور انکوائری مکمل ہونے کے سات روز کے اندر رپورٹ وزیراعظم آفس کو ارسال کی جائے گی۔‘

نوٹس کے مطابق کابینہ ڈویژن کے  گریڈ 21کے سرکاری افسر حماد شمیمی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر انتہائی قابل اعتراض تبصرہ کیا ہے

واضح رہے کہ 21 گریڈ کے حماد شمیمی کابینہ ڈویژن میں جوائنٹ سیکرٹری کے عہدے پر تعینات ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان کابینہ ڈویژن کے انچارج وزیر بھی ہیں۔
سرکاری ملازمین کے لیے قواعد و ضوابط 1964 کے پیرا 22 کے مطابق کوئی بھی سرکاری ملازم، کسی بھی دستاویز یا کسی بھی دیگر ذرائع ابلاغ سے ایسا کوئی بیان جاری نہیں کرسکتے جو حکومت کے لیے شرمندگی کا باعث بنے۔  

شیئر: