Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا کے ایک فیصد بہترین ریسرچرز، فہرست میں پاکستان کے مبشر رحمانی بھی شامل

ڈاکٹر مبشر نے جامشورو کی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ہے۔ (فوٹو: منسٹر ٹیکنالوجی یونیورسٹی)
آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹر مبشر رحمانی دنیا کے ایک فیصد بہترین ریسرچرز یا تحقیق کاروں میں شامل ہو گئے ہیں اور یہ اعزاز ان کو کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں اپنے کام کی بدولت حاصل ملا ہے۔
یہ فہرست مشہور امریکی کمپنی ’کلیریویٹ انالیٹکس‘ ہر سال مرتب کرتی ہے اور اس میں ان لوگوں کو شامل کیا جاتا ہے جن کی ریسرچز دنیا بھر میں استعمال ہوتی ہیں۔
ڈاکٹر مبشر رحمانی اس وقت آئرلینڈ کی ’منسٹر ٹیکنالوجی یونیورسٹی‘ میں اسسٹنٹ لیکچرار کےطور پر کام کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر مبشر نے 2004 میں پاکستان کے شہر جامشورو میں واقع ’مہران یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی‘ سے کمپیوٹر انجینئرنگ میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کی تھی اور اس کے علاوہ انہوں نے ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں فرانسیسی جامعات سے حاصل کیں۔
ڈاکٹر مبشر اس سے قبل پاکستان کی ’کومسیٹ یونیورسٹی‘ میں بھی معلم کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں اور اس کے علاوہ وہ دو کتابوں کے لکھاری بھی ہیں۔
اپنے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دینے پر ماضی میں بھی انہیں پاکستانی اور دیگر غیرملکی اداروں کی طرف سے متعدد اعزازات سے نوازا گیا ہے۔
دنیا کے بہترین ایک فیصد ریسرچرز میں شامل ہونے پر انہیں پاکستان میں امریکی اور آئرلینڈ کے سفارتخانوں نے بھی مبارکباد دی ہے۔

پاکستان میں آئرلینڈ کے سفارتخانے کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر مبشر نے یہ اعزاز لگاتار دوسری بار حاصل کیا ہے۔

ان کی اس کامیابی پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے بھی انہیں مبارکباد دی اور کہا کہ انہیں ڈاکٹر مبشر پر فخر ہے اور وہ ان کی مزید کامیابی کے لیے دعاگو ہیں۔

شیئر: