Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کی نئی قسم کا سراغ لگانے کی سزا دی جا رہی ہے: جنوبی افریقہ

جنوبی افریقہ کے بعد اسرائیل اور بیلجیئم نے بھی اعلان کیا تھا کہ ان کے ملکوں میں بھی اومیکرون کے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
جنوبی افریقہ نے شکوہ کیا ہے کہ اسے کورونا وائرس کی نئی قسم ’اومیکرون‘ کا سراغ لگانے کی سزا دی جا رہی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کو عالمی ادارہ صحت نے ’تشویشناک قسم‘ قرار دیا ہے اور یہ وائرس ڈیلٹا ویریئنٹ کی نسبت زیادہ تیزی سے منتقل ہوتا ہے۔
جنوبی افریقہ کی وزرات خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’(کورونا کی) نئی قسم کے سامنے آنے کے بعد دنیا کے کئی ممالک کی جانب سے جنوبی افریقہ سے آنے والی پروازوں پر پابندی کا فیصلہ جنوبی افریقہ کو سزا دینے کے مترادف ہے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’جنوبی افریقہ کو کورونا کی نئی قسم کا فوری پتا لگانے کی سزا دی جا رہی ہے۔ شاندار سائنس کو سراہنا چاہیے سزا نہیں دینی چاہیے۔‘
وزارت نے نشاندہی کی ہے کہ کورونا کی نئی قسم دنیا کے دیگر حصوں میں بھی دریافت ہوئی تھی۔ ’ان میں سے کسی بھی کیس کا جنوبی افریقہ سے کوئی تعلق نہیں تھا لیکن ان ممالک کے ساتھ رویہ جنوبی افریقہ سے واضح طور پر مختلف ہے۔‘
جنوبی افریقہ کے بعد اسرائیل اور بیلجیئم نے بھی اعلان کیا تھا کہ ان کے ملکوں میں بھی اومیکرون کے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
جنوبی افریقہ نے کہا ہے کہ اس کی ٹیسٹ کرنے اور ویکسینیشن پروگرام کو بڑھانے کی صلاحیت، اور دنیا کی بہترین سائنسی کمیونٹی کی حمایت حاصل ہونے کی وجہ سے دنیا کے ممالک کو اطمینان رکھنا چاہیے کہ ہم بھی وبا سے نمٹنے کے لیے بہتر طریقے سے اقدامات کر رہے ہیں۔‘
جنوبی افریقہ میں سائنسدانوں نے کورونا کے مریضوں میں وائرس کے نئے ویریئنٹ کی تشخیص کی ہے جس نے اپنی ساخت کو کئی بار بدلا ہے۔
جنوبی افریقہ میں سائنسدانوں نے یہ اعلان حالیہ دنوں میں کورونا کی وبا میں نئے اضافے کے دوران کیا ہے۔

شیئر: