Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات میں قانون محنت کی خلاف ورزی پر انتہائی جرمانہ دس ملین درہم

قانون محنت کی خلاف ورزیوں سے متعلق نئے ضوابط جاری کیے گئے ہیں (فوٹو: امارات الیوم)
متحدہ عرب امارات نے قانون محنت کی خلاف ورزی پر انتہائی جرمانہ دس ملین درہم مقرر کیا ہے۔  
الامارات الیوم کے مطابق شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے قانون محنت کی خلاف ورزیوں سے متعلق نئے ضوابط جاری کیے ہیں۔
نئے ضوابط میں بارہ خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو ادارہ بھی ان میں سے کسی ایک خلاف ورزی کا مرتکب پایا جائے گا اس پر سال میں ذمہ دار آجر کوکم از کم ایک برس قید کی سزا اور زیادہ سے زیادہ دس ملین درہم کا جرمانہ ہو گا۔ 
امارات نے کہا ہے کہ نئے صدارتی آرڈیننس میں جو حقوق مقرر کیے گئے ہیں وہ ورکرز کےلیے متعین حقوق کا کم از کم حصہ ہیں۔ ان میں سے کسی بھی حق کو پامال نہیں کیا جا سکتا۔ حق تلفی پر مقررہ سزا بھگتنا ہو گی۔ 
امارات نے قانون محنت کی خلاف ورزیوں کے سدِ باب کےلیے تفتتیشی نظام بھی متعارف کرایا ہے۔
نئے قانون کے تحت تین طرح کی خلاف ورزیاں پر سزا مقرر کی گئی ہیں۔ پہلی کا تعلق غیر ملکی کارکن کو امارات لانے کےلیے غلط دستاویزات یا اطلاعات فراہم کرنے سے ہے۔
دوسری کا تعلق سرکاری اہلکار کو مذکورہ قانون کے ضوابط پر عملدرآمد سے روکنے یا اس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے سے ہے جبکہ تیسری کا تعلق ملازمت کا راز افشاں کرنے سے ہے۔
بیان کی گئی بارہ خلاف ورزیوں میں سے کسی ایک کے ارتکاب پر 20 ہزار سے لے کر ایک لاکھ درہم تک کا جرمانہ ہو گا۔  
صدارتی آرڈیننس کے ذریعے 6 خلاف ورزیوں میں سے کسی ایک کے ارتکاب پر 50 ہزار سے لے کر دو لاکھ درہم تک کا جرمانہ رکھا گیا ہے۔

شیئر: