Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیوزی لینڈ کے نئے سٹار راچن رویندرا، ’وہ ایک آل راؤنڈ پیکج ہیں‘

راچن رویندرا نے 16 برس کی عمر میں نیوزی لینڈ کی انڈر 19 ٹیم میں شمولیت اختیار کی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں راچن رویندرا مضبوط دفاع اور دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ایک ہیرو بن کر ابھرے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 22 سالہ انڈین نژاد کھلاڑی نے خود کو ایک آل راؤنڈر کے طور پر منوایا ہے۔
راچن رویندرا لوئر آرڈر پر آئے اور ایک اور انڈین نژاد کھلاڑی اعجاز پٹیل کے ساتھ آخری وکٹ تک کھڑے رہے اور پھر میچ ڈرا ہو گیا۔
راچن رویندرا نان سٹرائیکر اینڈ پر رہے اور اعجاز پٹیل نے انڈین سپنر رویندرا جدیجا کی چھ گیندیں کھیلیں جس کے بعد کم روشنی کے باعث میچ ڈرا ہو گیا۔
راچن رویندرا کے والد نے بینگلور سے نیوزی لینڈ نقل مکانی کی تھی۔ اپنے ڈیبیو پر ان کا کہنا تھا کہ ’شور مچاتے ہجوم میں جا کر کھیلنا اور اپنے اردگرد صف آرا فیلڈرز کو دیکھنا وہ چیزیں ہیں جو ایک بچے کا خواب ہوتی ہیں۔‘
’آپ اس طرح کے ٹیسٹ میچز دیکھتے ہیں اور یہ وہ جگہ ہے جہاں آپ کے ہیروز اور آئیڈیلز بنتے ہیں۔ یہ اعصاب شکن تھا، لیکن ہم نے اپنے اعصاب کو یکجا رکھا اور یہ بہت اچھا احساس تھا۔ میں اس طرح کے لمحات کبھی نہیں بھولوں گا۔‘
نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے کہا کہ راچن رویندرا ایک ’آل راؤنڈ پیکج‘ ہیں۔
انہوں نے 16 برس کی عمر میں نیوزی لینڈ کی انڈر 19 ٹیم میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اتنی چھوٹی عمر میں کرکٹ کھیلنے کے لیے ان کے والد روی کرشا مورتی نے مدد کی جو خود بھی کچھ عرصہ بینگلور میں کرکٹ کھیلتے رہے۔
ان کے والد نے نیوزی لینڈ میں ’ہٹ ہاکس‘ نامی کرکٹ کلب بنایا جس کے کھلاڑی دورے کرتے تھے تاکہ ان کے تجربے میں اضافہ ہو۔
راچن رویندرا کا کہنا تھا کہ ’والدین کے بغیر کچھ بھی ممکن نہ تھا۔ انہیں بہت فخر ہے۔ میں آج جہاں ہوں وہ سب ان کی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ ابھی لمبا سفر طے کرنا ہے اور امید ہے کہ وہ میری مدد کرتے رہیں گے۔‘

اس میچ کے بعد راچن رویندرا نے کین ولیمسن اور راس ٹیلر سے بھی تعریف سمیٹی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ان کا اعجاز پٹیل کے بارے میں کہنا تھا کہ ’میں انہیں پانچ برس سے جانتا ہوں۔ میں نے فرسٹ کلاس کرکٹ ان کے ساتھ کھیلی جو ایک اچھا تجربہ تھا۔‘
’وہ میرے لیے ایک استاد کی طرح ہیں اور خاص طور پر انہوں نے بولنگ میں میری بہت مدد کی اور ان کے ساتھ یہ لمحات گزارنا بہت زبردست تھا۔‘
اس میچ کے بعد انہوں نے کین ولیمسن اور راس ٹیلر سے بھی تعریف سمیٹی۔
راچن رویندرا کا نام راچن انڈین کھلاڑیوں سچن ٹندولکر اور راہل ڈراوڈ کا مکسچر ہے۔
سچن ٹنڈولکر نے بھی اعجاز پٹیل اور راچن رویندرا کی تعریف کی۔ انہوں نے ایک ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ ’دونوں ٹیموں نے میچ جیتنے کے لیے سخت کوشش کی۔ ٹیسٹ کے آخری روز 52 گیندیں کھیلنا قابل تعریف ہے۔‘
انڈیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ جمعے کو شروع ہوگا۔

شیئر: