Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا وائرس کی تیسری خوراک کن افراد کو لگائی جائے گی؟

پاکستان میں کورونا سے بچاؤ کے لیے اقدامات کرنے والے ننیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے صوبوں اور متعلقہ حکام کو ویکسینیشن کے لازمی نظام کے حوالے سے سختی سے عملدرآمد کی پالیسی اپنانے کی ہدایت کی ہے۔ ان لوگوں تک رسائی کے لیے کال سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جنہوں نے ابھی تک ویکسین کی دوسری خوراک نہیں لگوائی۔
این سی او سی کی جانب سے کورونا ویکسین کی بوسٹر خوراک کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ ’اومی کرون‘ کے پھیلاؤ کے سبب دنیا بھر کے ممالک میں ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ 
سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی پی کے مطابق این سی او سی میں منگل کو ہونے والے اجلاس میں وبائی مرض کے چارٹ کے اعداد و شمار، قومی ویکسین کی حکمت عملی اور ملک بھر میں بیماری کے پھیلاؤ پر تبادلہ خیال ہوا۔
 این سی او سی کی جانب سے جاری ہونے والی گائیڈ لائنز کے مطابق ویکیسن کی بوسٹر خوراک یکم دسمبر سے طبی عملے اور کمزور قوت مدافعت والے افراد سمیت تینوں ایج گروپس کے افراد کو لگائی جائے گی۔
دوسرا بوسٹر شاٹ پہلی خوراک کے چھ ماہ بعد لگایا جائے گا۔
یہ بوسٹر شاٹس مفت دستیاب ہوں گے اور متعلقہ شخص کی مرضی اور دستیابی کے مطابق ویکسین کا انتخاب کیا جائے گا۔
اگر کسی شخص کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہو تو اسے بوسٹر شاٹ 28 دن میں لگایا جائے گا۔
این سی او سی  کے اجلاس میں کہا گیا کہ ویکسی نیشن ٹیموں کو مختلف عوامی مقامات پر تعینات کیا جائے تاکہ موقع پر موجود افراد کو ویکسین لگائی جا سکے۔

بوسٹر خوراک مفت ہوگی اور اسے ویکسین کی آخری خوراک کے 6 ماہ بعد دیا جا سکتا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اے پی پی کے مطابق اس ضمن میں دسمبر کے بعد خصوصی مہم چلائی جائے گی۔
اجلاس کو 18 سال سے زائد عمر کے لوگوں کو ویکسین بوسٹر کی حکمت عملی کے بارے میں بھی تفصیل سے بتایا گیا جس میں تین کیٹیگریز جن میں ہیلتھ کیئر ورکرز، 50 سال سے اوپر اور کمزور قوت مدافعت والے  افراد شامل ہیں۔ یہ خوراک مفت ہوگی اور اسے ویکسین کی آخری خوراک کے 6 ماہ بعد دیا جا سکتا ہے۔

شیئر: