Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکمل لاک ڈاؤن کا کوئی امکان نہیں: وزارت صحت

وزارت صحت کے ترجمان نے اہم سوال کا جواب دیا ہے۔ (فوٹو: سبق)
سعودی عرب میں نئے وائرس اومی کرون کا پہلا کیس ریکارڈ پر آنے کے بعد مختلف حلقوں کی جانب سے یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا مملکت دوبارہ مکمل لاک ڈاؤن کی طرف جائے گا۔
وزارت صحت کے ترجمان نے اس حوالے سے کیے جانے والے اہم سوال کا جواب دیا ہے۔
الاخباریہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزارت صحت کے ترجمان نے کہا کہ ’سعودی عرب میں مکمل لاک ڈاؤن کا کوئی امکان نہیں۔ کورونا وبا کے آغاز پر مکمل لاک ڈاؤن کے وقت خدشات بہت زیادہ تھے۔ کوئی ویکسین نہیں تھی۔ معاشرے میں اس حوالے سے شعور اورآگہی بھی نہیں تھی۔ اب منظر نامہ تبدیل ہوگیا ہے۔‘
ترجمان نے کہا کہ ’اب مملکت میں 22 ملین سے زیادہ افراد ایسے ہیں جو کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لے چکے ہیں جن میں سعودی اور غیرملکی شامل ہیں۔ بڑی تعداد میں لوگ بوسٹر ڈوز بھی لگوا چکے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سعودی معاشرے میں وائرس کا مدافعتی نظام بہترین ہے۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ ’کورونا وائرس کی نئی شکلوں سے بچاؤ میں ویکسین کا کردار اہم ہے۔‘
ترجمان نے پھر کہا کہ ’تمام لوگ حفاظتی تدابیرکی پابندی کریں اور پرُہجوم مقامات سے دور رہیں۔‘
اس سوال پر کہ کس عمر کے زمرے والے نئے وائرس اس کی زد میں آسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ’بعض ملکوں کے ریکارڈ کے مطابق ہر عمر کے زمرے کے لوگ اس کی زد میں ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سعودی عرب ایسی کئی لہرو ں سے محفوظ ہے جو دنیا کے کئی ملکوں میں آئیں اور چلی گئیں۔ آنے والی لہروں سے بھی نمٹنے کی صلاحیت ہے بشرطیکہ تمام لوگ احتیاطی تدابیر کی پابندی کریں۔‘
ترجمان نے انتباہ کیا کہ ’جو لوگ مملکت سے باہر جانے کا پروگرام بنا رہے ہوں وہ سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں۔ تمام حالات، ضوابط اور احتیاطی تدابیر کو سامنے رکھ کر پروگرام بنائیں۔‘
’جس ملک کا پروگرام بنا رہے ہوں اس ملک کی پاپندیوں کے بارے میں بھی معلومات حاصل کرلیں۔‘

شیئر: