Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیونس کی جنرل لیبر یونین کا قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ

صدر نے پارلیمنٹ معطل کر کے25 جولائی کو حکومت برطرف کر دی تھی۔ (فوٹو عرب نیوز)
تیونس کی  جنرل لیبر یونین (یو جی ٹی ٹی )کے رہنما نورالدین طبوبی نے ہفتے کے روز مطالبہ کیا  ہے کہ تیونس میں قبل از وقت انتخابات ہونے چاہئیں۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق  تیونس کی جنرل یونین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سیاسی اصلاحات کے لیے روڈ میپ کا اعلان کرنے میں صدر کی ہچکچاہٹ کی وجہ سے ہم ملک کے جمہوری فوائد کے لیے فکر مند ہیں۔
جنرل لیبر یونین (الاتحاد العام التوینس للشغل) کے رہنما نورالدین طبوبی کے تبصروں نے اپنے ہزاروں حامیوں سے ایک تقریر میں تیونس کے صدر قیس سعید پرمزید دباؤ ڈالا ہے۔
نوارالدین طبوبی کا کہنا ہے کہ ہم نے 25 جولائی کے اقدامات  کی حمایت اس لیے کی  تھی کہ  یہ ملک کو بچانے اور اصلاحات کو نافذ کرنے کا ایک موقع تھا لیکن ہم تیونس کے عوام کے جمہوری حقوق کے بارے میں پریشان  ہیں کیونکہ روڈ میپ کا اعلان کرنے میں ضرورت سے زیادہ ہچکچاہٹ دکھائی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تیونس کے  صدر کو سیاسی جماعتوں اور قومی تنظیموں کے ساتھ بات  چیت کرنی چاہیے جس میں انتخابی قوانین کا جائزہ لینا اور قبل از وقت اور شفاف انتخابات پر اتفاق  کیا جائے۔
جنرل لیبر یونین  جس نے 2015 میں عرب بہار کی قومی دن کے موقع پر ملک میں جمہوریت کی تعمیر میں مدد کرنے پر امن کا نوبل انعام جیتا تھا، تیونس میں ایک اہم سیاسی  حیثیت رکھتی ہے۔

تیونس کے صدر نے ہنگامی حالت جلد ختم کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔ (فوٹو ای پی اے)

تیونس کے صدر قیس سعید نے پارلیمنٹ کو معطل کر تے ہوئے25 جولائی کو حکومت برطرف کر دی تھی۔ انہوں نے نیا وزیر اعظم مقرر کر کے اعلان کیا کہ وہ فرمان کے ذریعے حکومت کریں گے جب کہ  ناقدین نے اس اقدام کو بغاوت قرار دیا۔
صدر قیس سعید نےملک میں برسوں سے جاری  سیاسی کشمکش اور معاشی جمود کے  بعد اسے  واحد راستہ قرار دیا تھا اور2011 کے انقلاب کے بعد ملک میں نافذ کئے گئے حقوق اور آزادی کو برقرار رکھنے کا وعدہ کیا۔
واضح رہے کہ تیونس کے صدر قیس سعید نے ہنگامی حالت جلد ختم کرنے کا وعدہ بھی کیا لیکن اس کے لیے کوئی واضح  تاریخ نہیں دی اور اب  دباؤ بڑھ گیا ہے کہ وہ پارلیمانی جمہوریت کی طرف واپسی کا روڈ میپ پیش کریں۔

شیئر: