Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’چین سے تعلقات گھٹانے کے لیے امریکہ، مغرب کا دباؤ غیر منصفانہ ہے‘

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے چین کے ساتھ ہمیشہ سے خاص تعلقات رہے ہیں ’اور جب کبھی پاکستان کسی مشکل میں ہوا، پڑوسیوں کے ساتھ مسائل ہوں یا کوئی اور معاملہ ہو چین نے ہمارا ساتھ دیا۔‘
منگل کو چین کے گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک کو ایک انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان جیسے ملکوں کے لیے کسی ایک طرف کے ساتھ ہونا مشکل ہوتا ہے۔‘

 

 ’ہم کیوں کسی کی طرف ہوں۔ ہمارے سب کے ساتھ اچھے تعلقات ہونے چاہییں۔ یہ کبھی نہیں ہو سکتا کہ پاکستان پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو کم کرے، یہ کبھی نہیں ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’چین کے عوام کے لیے پاکستانیوں کے دل میں خاص جگہ ہے اور مشکل وقت میں جب کوئی آپ کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے تو اس کے لیے ہمیشہ دلوں میں احترام رہتا ہے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ عالمی مسائل پر بھی چین اور پاکستان کا مؤقف یکساں ہے۔ ’مجھے یہ سب کہنے کی ضرورت نہیں، سب جانتے ہیں کہ چین اور امریکہ ان دنوں ایک دوسرے کو کس طرح دیکھ رہے ہیں۔‘
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ ’جیسا کہ امریکہ، انڈیا اور دیگر کچھ ممالک کے ساتھ مل کر علاقائی اتحاد قائم کر رہا ہے جس سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان پر جتنا بھی دباؤ آئے اس کے چین کے ساتھ تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔‘
ایک سوال کے جواب میں پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ ’چین کے ساتھ تعلقات کا پہلا اور مرکزی نکتہ تجارت ہے۔‘
’سی پیک پاکستان میں اس وقت سب سے اہم چیز ہے جو ہو رہی ہے اور اسی سے ہمارا اقتصادی مستقبل وابستہ ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس کے علاوہ چین کے ساتھ سیاسی تعلقات ہیں جو روز بروز مضبوط ہو رہے ہیں۔ ’دنیا کے کسی بھی فورم پر جو بھی مسئلہ ہو پاکستان اور چین کا مؤقف یکساں رہتا ہے۔‘

شیئر: