Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سری لنکن شہری پریانتھا کے خاندان کو پاکستان بلائیں گے: قونصلر جنرل 

پاکستان میں سری لنکا کے اعزازی قونصلر جنرل یاسین جوئیہ نے اردو نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا ہے کہ سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی چاہتی ہے کہ پریانتھا کمارا کے خاندان کے لیے جمع کیے گئے ایک لاکھ ڈالر ان کی اہلیہ اور بھائی کو پاکستان میں بلا کر اعزاز کے ساتھ ان کے حوالے کیے جائیں۔  
یاسین جوئیہ کے مطابق ’بزنس کمیونٹی کی درخواست سری لنکا بھیجی گئی ہے کہ وہ یہ چاہ رہی ہے کہ رقم پریانتھا کمارا کی اہلیہ یا اس کے بھائی کے  ہاتھ میں دی جائے۔ اس حوالے سے ہمارا ہائی کمشنر دفتر خارجہ کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’پریانتھا کمارا کی میت جلد سے جلد سری لنکا پہنچانا ایک بہت بڑا ٹاسک تھا اور اس میں اتنی تکنیکی چیزیں تھیں کہ ایک ہفتے سے قبل میت لے جانا تقریباً ناممکن لگ رہا تھا۔
’سری لنکا کے لیے پاکستان سے ہفتے میں دو فلائٹس جاتی ہیں۔ ایک پیر کے روز اور دوسری جمعرات کو۔‘ 
ان کا کہنا تھا کہ ’جمعے کو یہ واقعہ پیش آیا تھا تو ہم نے 48 گھنٹوں کے اندر اندر میت سری لنکا پہنچائی۔‘  
یاد رہے کہ 3 دسمبر کو سیالکوٹ کی ایک فیکٹری میں کام کرنے والے سری لنکن مینیجر پریانتھا کمارا کو وہاں کام کرنے والے ورکرز نے توہین مذہب کا الزام لگا کر قتل کر دیا تھا۔  
بعد میں ہجوم نے پریانتھا کمارا کی نعش کو آگ بھی لگا دی تھی۔ 
اس کے بعد سیالکوٹ پولیس نے واقعے میں ملوث درجنوں مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا اور ان کے خلاف عدالت میں ٹرائل جاری ہے۔
پریانتھا کمارا کو بچانے کی کوشش کرنے والے ان کے ساتھ ملک عدنان کو کے لیے وزیراعظم عمران خان نے تمغہ شجاعت کا اعلان کیا جو انہیں 23 مارچ کو دیا جائے گا۔
حکومت نے ملک عدنان کے اعزاز میں اسلام آباد میں ایک تقریب کا بھی انعقاد کیا جس میں وزیراعظم نے انہیں تعریفی سند سے نوازا۔

شیئر: