Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ میں کورونا کے ریکارڈ 88 ہزارکیسز، فرانس کا نئی سفری پابندیوں کا اعلان

یورپی رہنماؤں نے اومی کرون سے نمٹنے کے لیے مربوط کارروائی اور مزید بوسٹر شاٹس پر زور دیا ہے۔ (فوٹو: ایسوسی ایٹڈ پریس)
برطانوی میں جمعرات کو 88,376 نئے کورونا کیسز رپورٹ ہوئے جو ایک دن میں سامنے آنے والے کیسز کا ریکارڈ ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اومی کرون ویریئنٹ کی وجہ سے ملک بھر میں کیسز کی تعداد میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ بھر میں کورونا کیسز کی تعداد ایک کروڑ 11 لاکھ ہو چکی ہے جبکہ وائرس سے مزید 146 اموات ریکارڈ ہوئیں جس سے ہلاکتوں کی تعداد تقریباً ایک لاکھ 47 ہزار ہو گئی ہے۔
دوسری جانب فرانس نے جمعرات کو کہا ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر برطانیہ سے آنے اور جانے پر پابندی عائد کر رہا ہے۔
جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب سے پابندی کا آغاز ہوگا۔
فرانسیسی حکومت نے کہا ہے کہ ویکسین شدہ یا غیر ویکسن شدہ مسافروں کو برطانیہ سے آنے یا وہاں جانے کے لیے ’لازمی وجہ بتانی ہوگی، لوگ سیاحتی یا پیشہ ورانہ وجوہات کی بنا پر سفر نہیں کر سکتے۔‘
فرانسیسی حکومت نے مزید کہا ہے کہ فرانسیسی اور یورپی یونین کے شہری اب بھی برطانیہ سے فرانس واپس آ سکتے ہیں، لیکن انہیں 24 گھنٹے سے بھی کم وقت کے منفی کوویڈ ٹیسٹ کی ضرورت ہوگی اور انہیں واپسی پر مکمل قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔
یورپی رہنماؤں نے انتہائی تیزی سے پھیلنے والے اومی کرون ویریئنٹ سے نمٹنے کے لیے مربوط کارروائی اور مزید بوسٹر شاٹس پر زور دیا ہے۔
دنیا بھر کے ممالک نے اومی کرون سے لڑنے کے لیے پابندیوں میں اضافہ کرتے ہوئے غیر ملکی سفر سے پرہیز کا مشورہ دینا شروع کر دیا ہے، حالانکہ سائنس دان غیر یقینی کیفیت کا شکار ہے کہ یہ ویریئنٹ کتنا خطرناک ہے۔
ہسپانوی حکومت نے کہا کہ جلد ہی 40 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہر فرد کے لیے بوسٹرز دستیاب ہوں گے، جو کہ فی الحال 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کو لگ رہے ہیں۔
 

شیئر: