امریکہ سونی کمپنی کے ملازم کی جانب سے چوری کردہ کروڑوں ڈالر واپس کرے گا
ری ایشی نے چوری کیے گئے ڈالرز کو 3,879 بٹ کوائن میں تبدیل کیا۔ فائل فوٹو: ان سپلیش
امریکی محکمہ انصاف نے سونی کی ذیلی کمپنی سے مبینہ طور پر چوری کیے گئے 15 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز سے زائد رقم واپس کرنے کے لیے کارروائی کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی محمکہ انصاف کا کہنا ہے کہ یہ رقم سونی کے ایک جاپانی ملازم نے چوری کر کے بٹ کوائن میں تبدیل کردی تھی۔
سان ڈیاگو میں پیر کو درج کروائی گئی کی شکایت کے مطابق ٹوکیو میں سونی لائف انشورنس کمپنی لمیٹڈ کے ملازم ری ایشی نے مئی میں مبینہ طور پر 15 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز اس وقت چوری کیے تھے جب کمپنی اپنے مختلف اکاؤنٹس کے درمیان فنڈز منتقل کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔
کیلیفورنیا کے جنوبی ضلع کے امریکی اٹارنی کے دفتر کے مطابق یہ رقم کیلیفورنیا کےعلاقے لاجولا کے ایک بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی تھی۔ یہ اکاؤنٹ ری ایشی کے کنٹرول میں تھا۔
ری ایشی نے اس رقم کو 3879 بٹ کوائن میں تبدیل کیا، جس کی قیمت آج 18 کروڑ ڈالرز سے زیادہ بنتی ہے۔
تاہم یہ رقم ایف بی آئی کی تحقیقات کے بعد یکم دسمبر کو ضبط کر لی گئی تھی۔
سونی، سٹی بینک اور جاپانی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے ایف بی آئی کے تفتیش کاروں کو بٹ کوائن ایڈریس تک رسائی حاصل ہوئی۔
یہ رسائی ایک ایسی ’پرائیویٹ کی‘ سے حاصل کی جو پاس ورڈ جیسی ہوتی ہے۔
محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ ’چوری کیے گئے تمام بٹ کوائنز برآمد اور مکمل طور پر محفوظ کر لیے گئے ہیں۔ ری ایشی کے خلاف جاپان میں مجرمانہ الزام عائد کیا گیا ہے۔‘
قائم مقام امریکی اٹارنی رینڈی گراسمین کا کہنا ہے کہ ’یہ ہمارا ارادہ ہے کہ چوری کی گئی رقم متاثرہ پارٹی کو واپس کر دی جائے۔ اور آج کی کارروائی ہمیں ایسا کرنے میں مدد دے گی۔‘
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’یہ کیس ایف بی آئی کے ایجنٹوں اور جاپانی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اعلیٰ کارکردگی کی ایک مثال ہے، جنہوں نے اس ورچوئل کیش کو ٹریک کرنے کےلیے مل کر کام کیا۔‘