Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی وزیر دفاع کی فلسطینی صدر سے ملاقات

اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا ’ہم نے اقتصادی اور سویلین اقدامات کے نفاذ پر بات کی۔۔۔‘ فائل فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گانٹز نے کہا ہے کہ اقتصادی اور سکیورٹی کے تعلقات مضبوط کرنے کے لیے انہوں نے فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اسرائیل کے سرکاری میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات منگل کی رات کو اسرائیل میں وزیر دفاع بینی گانٹز کے گھر پر ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ اگست میں فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی وزیر دفاع کی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں میزبانی کی تھی، جس کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان دوسری ملاقات منگل کو ہوئی ہے۔
ایک دہائی سے زائد کے عرصے کے دوران ہونے والا یہ فلسطینی صدر کا اپنی نوعیت کا پہلا ایسا دورہ ہے۔
فلسطینی اہلکار حسین الشیخ کا کہنا ہے کہ محمود عباس اور بینی گانٹز کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اسرائیل اور فلسطین کے تنازع کے حل پر بات چیت ہوئی
سال 2014 میں آخری مرتبہ ہونے والے امن مذاکرات ناکام ہو گئے تھے۔ 
اسرائیلی وزیر دفاع نے اپنی ایک ٹویٹ میں ملاقات کے حوالے سے کہا کہ ’ہم نے اقتصادی اور سویلین اقدامات کے نفاذ پر بات چیت کی۔ اسرائیلی اور فلسطینی عوام کی فلاح کے لیے سکیورٹی کے معاملات پر ہم آہنگی بڑھانے اور دہشتگردی اور تشدد کی روک تھام کی اہمیت پر زور دیا۔‘
رواں برس جون میں اسرائیل کی نئی حکومت قائم ہونے کے بعد یہ محمود عباس اور اسرائیل کے کسی وزیر کے درمیان ہونے والی پہلی اعلیٰ ترین ملاقات ہے۔
تاہم فلسطینی ریاست کی مخالفت کرنے والے وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی سربراہی میں اسرائیل کی اتحادی حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کی بحالی کے امکانات بہت کم ہیں۔
فلسطینی مغربی کنارے اور غزہ میں آزاد ریاست جبکہ مشرقی یروشلم میں دارالحکومت کے خواہاں ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ میں ان علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا۔
مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی خود مختاری محدود ہے۔
اسرائیل نے مشرقی یروشلم کو ضم کر لیا تھا تاہم یہ اقدام عالمی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔ جس کے بعد سال 2005 میں اسرائیل نے غزہ سے انخلا کر لیا تھا، جو اب مسلح گروپ حماس کے کنٹرول میں ہے۔ حماسں نے محمود عباس اور بینی گانٹز کے درمیان ہونے والی ملاقات کی مذمت کی ہے۔

شیئر: