Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا ضوابط: ’شیشہ کیفیز‘ پرنئی پابندی کیا؟

شیشہ کھلے مقامات پرہی پیش کیاجاسکتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
ادارہ امورصحت کی جانب سے بند مقامات پر ’شیشہ‘ پیش کرنے پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔ شیشہ کیفوں کو ہدایات کی گئی ہے کہ مقررہ ایس اوپیز کی پابندی کرتے ہوئے کھلے مقامات پرشیشہ پیش کیاجاسکتا ہے۔
سبق نیوز کے مطابق کورونا کی نئی شکل ’اومی کورون‘ کے خدشے اور کیسز میں ہونے والے اضافے کی وجہ سے ادارہ امور صحت ’وقایہ‘ کی جانب سے شیشہ کیفوں کی انتظامیہ کو ہدایات کی گئی ہے کہ وہ اپنے صارفین کو کھلے مقامات پرشیشہ فراہم کرسکتے ہیں۔

مملکت میں شیشہ کیفوں کا رواج عام ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

خیال رہے مملکت میں رواں ہفتے سے کورونا کیسز میں اچانک اضافہ ریکارڈ کیاجارہا ہے۔ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر وزارت صحت نے کورونا سے بچاو کےلیے ضوابط پرسختی سے عمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماسک کی پابندی اور سماجی فاصلے کے اصول پردوبارہ عمل شروع کیاجائے۔
ماسک کی پابندی تمام مقامات پرکی جائے گی جبکہ اس سے قبل کورونا کیسز میں کمی کے بعد کھلے مقامات پرماسک کی پابندی ختم کردی گئی تھی علاوہ ازیں حرمین شریفین میں بھی نمازوں کے دوران سماجی فاصلے کے اصول کو ختم کردیا گیاتھا جبکہ عمرہ اور طواف کعبہ کے موقع پربھی مکمل گنجائش کے ساتھ لوگوں کو آنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔
تاہم رواں ہفتے سے کورونا کیسز میں ہونے والے اضافے کے بعد کورونا ضوابط کی پابندیوں پرعمل درآمد دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔
واضح رہے مملکت کے تمام شہروں میں شیشہ کیفے بڑی تعداد میں قائم ہیں۔ لوگوں کی اکثریت رات کو ان کیفوں کا رخ کرتی ہے جہاں وہ شیشہ سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
کیفوں پرعائد کی جانے والی نئی پابندی سے ایسے شیشہ کیفے متاثر ہوں گے جہاں آنےوالوں کےلیے کیفوں کے باہر بیٹھنے کی مخصوص جگہ نہیں ہیں۔

شیئر: